ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو مشرق وسطی کے امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دے دیا۔ترکی کے نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی گلوبل کے مطابق رجب طیب اردوان نے امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ٹیلیفونک گفتگو کی، جس کی تفصیلات ترکیہ کے صدارتی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی گئیں۔ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ اس خطے کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ترکی کے مواصلاتی ڈائریکٹوریٹ کے مطابق، اردوان نے کہا کہ وہ کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے۔دوران گفتگو انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے حالیہ حملوں کے بعد شروع ہونے والے تنازع پر ترکیہ بھرپور سفارتی روابط میں مصروف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے غزہ میں جاری انسانی بحران اور نسل کشی کو پسِ پشت نہیں ڈال سکتے، خبردار کیا کہ ان واقعات کو شام تک پھیلنے نہیں دینا چاہیے۔ دوسری جانب ترک اخبار کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ ایران پر ابتدائی حملے میں شامل اسرائیلی طیارے مختصر وقت کے لیے ترک فضائی حدود میں بھی داخل ہوئے۔اخبار کے مطابق اسرائیلی طیاروں کی نشاندہی ہوتے ہی ترک فضائیہ کے ایف 16 طیاروں نے اڑان بھری اور اسرائیلی طیاروں کو خبردار کیا اور واپس جانے کا کہا گیا جس کے بعد اسرائیلی طیارے فوری طور پر ترک فضائی حدود سے نکل گئے۔ترک اخبار نے مزید دعوی کیا کہ نیٹو رکن ہونے کے باعث اور اپنے انٹیلی جنس نیٹ ورک کی جانب سے ترکی کو اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع تھی۔ترک اخبار کا مزید کہنا ہے کہ ترک فضائیہ مشرقی سرحد پر چوکس ہے اور 24 گھنٹے فضائی حدود کی نگرانی جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی