i بین اقوامی

ہوائی میں سونامی وارننگ کے باوجود خاتون کا فلیٹ چھوڑنے سے انکار، بیٹی کے ساتھ 15 منٹ کا پیدل سفر ممکن نہیںتازترین

July 30, 2025

روس میں 8.8 شدت کے زلزلے کے بعد ہوائی میں سونامی وارننگ جاری کردی گئی، اور لوگوں نے تیزی سے ساحلی علاقوں کو خالی کرنا شروع کردیا، ایسے ایک خاتون نے اعلان کیا کہ وہ اپنے اپارٹمنٹ سے نہیں جائیں گی۔شیلبی کے بلیک برن نے ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیو میں بتایا کہ وہ وائیکی بیچ کے قریب ایک 13ویں منزل پر واقع کمرے میں رہتی ہیں، اور سونامی سے محفوظ زون تک جانے کے لیے انہیں اپنی چھوٹی بیٹی کے ساتھ 15 سے 20 منٹ تک پیدل چلنا ہوگا، جو ان کے بقول خطرے سے خالی نہیں۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں شیلبی نے کہا، میرے پاس کار نہیں ہے۔ اور اگر ہوتی بھی تو سڑکوں پر شدید ٹریفک ہے، سب لوگ ساحل چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ میرے لیے بہتر یہی ہے کہ میں یہاں اپنے فلیٹ میں ہی رہوں۔شیلبی نے اپنی ویڈیو میں وائیکی بیچ کے علاقے میں موجود ٹریفک جام دکھایا اور کہا کہ علاقے میں فوری خطرے کا احساس پایا جاتا ہے، لیکن ان کے عمارت کے کئی دیگر مکین بھی اوپر کی منزلوں پر رکنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔انہوں نے کہا، میں خطرے کو سنجیدگی سے لے رہی ہوں، لیکن میرے پاس کوئی اور جگہ نہیں جہاں میں جا سکوں۔

مجھے اپنی بچی کے ساتھ پیدل جانا پڑے گا، اور اگر راستے میں کچھ ہو گیا تو؟ یہ رسک میں نہیں لینا چاہتی۔خاتون کا یہ اقدام جذباتی طور پر قابلِ فہم تو ہے، مگر ماہرین کے مطابق خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔تحقیقی اور سائنسی نقط نظر سے دیکھیں تو سونامی ایک انتہائی جان لیوا آفت ہو سکتی ہے، جس میں چند منٹ کی تاخیر بھی انسانی جانوں کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔ ایسے میں حکومتی یا سائنسی اداروں کی طرف سے جاری کی گئی وارننگز کو نظرانداز کرنا عام طور پر غیر ذمہ دارانہ سمجھا جاتا ہے۔اگر سونامی کا خطرہ صرف ساحلی پٹی تک محدود ہو اور عمارت مضبوط ہو، تو بلند منزل پر رکنا بسا اوقات بہتر ہو سکتا ہے۔ تاہم، اس کا انحصار مقامی حکام کی ہدایات اور سونامی کی شدت پر ہوتا ہے۔بعض صورتوں میں بلند عمارات بھی نقصان کا شکار ہو سکتی ہیں، خاص طور پر اگر وہ ساحل کے بہت قریب ہوں یا سٹرکچر پرانا ہو۔اگر وارننگ ایویکیویٹ کی ہو (نکلنے کی ہدایت ہو)، تو اس پر عمل کرنا زندگی بچانے کے مترادف ہوتا ہے۔شیلبی کا فیصلہ ذاتی حالات، ماں کی فطری حفاظت پسندی، اور محدود وسائل کی روشنی میں لیا گیا ہے، اس لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قابلِ فہم ہے۔ تاہم، عمومی طور پر دیکھا جائے تو قدرتی آفات میں ماہرین اور حکام کی ہدایات پر فوری عمل کرنا ہی محفوظ راستہ ہوتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی