i بین اقوامی

پاک فضائیہ کے ہاتھوں بھارتی فضائیہ کی عبرتناک ناکامی کی وجہطیاروں پر نہ میزائل، نہ جدید سافٹ ویئر اور جیمنگ سسٹم تھا، برطانوی جریدے کی رپورٹتازترین

July 19, 2025

برطانونیہ کے ایک معروف جریدے دی اکانومسٹ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ فضائی معرکے میں بھارتی فضائیہ کی عبرتناک ناکامی کو بے نقاب کر دیا ۔ رپورٹ کے مطابق بھارت نے نہ صرف اپنے کم از کم پانچ جنگی طیارے کھوئے بلکہ مودی سرکار کی طرف سے اس شرمناک ناکامی پر پردہ ڈالنے کی مسلسل کوششیں بھی عالمی سطح پر بے نقاب ہو گئیں۔ اپنی تازہ رپورٹ میں دی اکانومسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ تباہ ہونے والے طیاروں میں مہنگے رافیل جنگی طیارے بھی شامل تھے، جو جدید ترین سپیکٹرا وار سسٹم ہونے کے باوجود وہ پاکستانی میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہے۔ یہی نہیں، طیاروں پر نہ میٹیور میزائل نصب تھے اور نہ ہی کوئی جدید سافٹ ویئر یا الیکٹرانک جیمنگ سسٹم موجود تھا۔بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے بھی جنگی غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹس کی حکمت عملی میں سنگین خامیاں تھیں۔ بھارتی دفاعی اتاشی کیپٹن شیو کمار نے تسلیم کیا کہ سیاسی قیادت نے پاکستانی فوجی تنصیبات پر حملے کی اجازت نہیں دی، جس کے نتیجے میں بھارتی فضائیہ نے دفاعی برتری کھو دی۔

رپورٹ کے مطابق چین نے پاکستان کو نہ صرف جدید ٹیکنالوجی فراہم کی بلکہ رئیل ٹائم ٹارگٹنگ ڈیٹا کی مدد سے پاکستان نے دشمن کی پوزیشنز کو مثر طریقے سے نشانہ بنایا۔دی اکانومسٹ نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں فوجی حلقے رافیل طیاروں کی کارکردگی پر ڈسالٹ کمپنی کو موردِ الزام ٹھہرا رہے ہیں، اور سافٹ ویئر شیئر نہ کرنے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ اس ناکامی کے بعد بھارت میں 114 نئے طیاروں کی خریداری کی مجوزہ ڈیل پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔بھارتی اپوزیشن نے مودی سرکار پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اس ناکامی کو چھپانے کے لیے نہ تو پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلا رہی ہے اور نہ ہی متاثرہ خاندانوں کو کسی قسم کا معاوضہ دے رہی ہے۔دی اکانومسٹ کے مطابق بھارتی ریاست پنجاب کے علاقے اکالیا کلان(بھٹنڈا) میں گرنے والے طیارے کے متاثرہ خاندان تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔یہ رپورٹ نہ صرف بھارتی فضائیہ کی کمزوریوں کو آشکار کرتی ہے بلکہ مودی حکومت کی جنگی پالیسی پر بھی سنگین سوالات اٹھاتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی