پولینڈ میں اغوا کی لرزہ خیز واردات میں والدین ہی اپنی لاپتہ بیٹی کے اغوا کار نکلے ،، لڑکی 27 سال سے لاپتہ تھی۔ غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق والدین نے 15 سالہ بیٹی کو 27 سال تک گھر ایک کمرے میں قید رکھا جو ا نتہائی لاغر، بیماریوں میں مبتلا اور نیم مردہ حالت میں ملی۔ مذکورہ خاتون کی شناخت میریلا کے نام سے ہوئی ہے، اسے 27سال قبل 15 سال کی عمر میں قید کیا گیا تھا جواب 42 سال کی ہوچکی ہے۔ علاقہ پولیس کے مطابق گزشتہ ماہ اس کے پڑوسیوں نے رات گئے گھر میں شور شرابے کی اطلاع دی، جس کے بعد پولیس نے کارروئی کی تو ایک لاپتہ لڑکی کو بازیاب کیا جسے اسی کے والدین نے قید کیا ہوا تھا۔ پولیس کی جاری کی گئی تصاویر میں 42 سالہ میریلا کو ایک چھوٹے سے بستر پر لیٹا دیکھا جا سکتا ہے، جس کے اردگرد بچوں کے کھلونے اور پھول میز رکھے ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر میریلا اور اس کی ماں نے دعوی کیا کہ گھر میں ایسا کوئی مسئلہ نہیں لیکن میریلا کی جسمانی حالت دیکھ کر افسران کو تشویش لاحق ہوئی۔ وہ جھکی ہوئی کمر، سوجی ہوئی ٹانگوں اور انتہائی کمزور جسم کے ساتھ ایک بوڑھی عورت جیسی دکھائی دے رہی تھی لہذا اسے فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے تاحال میریلا کے والدین کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے، تاہم پولیس نے معاملے کو ممکنہ تشدد اور قید کے مقدمے کے طور پر تفتیش میں شامل کرلیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی