بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکوٹر نے ایک بیان میں رفح میں جاری صورتحال پر گہری تشویوش کا اظہار کیا ہے، پراسیکوٹر کے مطابق بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا،بین الاقوامی فوجداری عدالت نے حال ہی میں جنوبی افریقہ کی درخواست پر اسرائیل کو نسل کشی سے روکنے کے لیے حکم دیا تھا اب پراسیکوٹر جنرل کا عدالت انصاف کے فیصلے کے بعد یہ بیان کافی اہم ہے، پراسکیوٹر جنرل نے کہا کہ اسرائیلی رویے میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر اپنے شائع کردہ ایک بیان میں پراسکیوٹر کریم خان نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری صورتحال کی تحقیقات میرا دفتر پوری صورت کے ساتھ کر رہا ہے،انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی مسلسل بمباری کے واقعات اور ہلاکتوں کے بارے میں کہا 'مجھے غزہ اور رفح میں مسلسل بمباری کی خبروں اور اسرائیل کی طرف سے امکانی زمینی مداخلت کے بارے میں گہری تشویش ہے،بین الاقوامی فوجداری عدالت نے 2021میں اسرائیل اور حماس کے بارے میں جنگی جرائم کے الزامات کے تحت تحقیقات شروع کر رکھی ہیں تحقیقات کا یہ دائرہ دیگر مسلح تنظیموں تک بھی پھیلا ہوا ہے،کریم خان نے بتایا کہ 2021میں شروع ہونے والی تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے۔ تحقیقات کے دائرے میں دشمنی و مخاصمت پر مبنی کارروائیوں اور پرتشدد واقعات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی