سعودی عرب نے وژن 2030 کی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں بتایا گیا کہ وژن کے تحت متعین کردہ 1502 اقدامات میں سے 85 فیصد حاصل کیے جا چکے ہیں ۔سعودی خبررساں ا دارے کے مطابق شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ وژن 2030 کے تحت ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں مملکت نے جو کامیابیاں حاصل کی ہیں،انہوں نے عالمی سطح پر سعودی عرب کو تبدیلی کے لیے ایک ماڈل بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا آنے والی نسلوں کیلیے مزید پائیدار ترقی کے حصول کیلیے مملکت میں تعمیراتی عمل کو ملکر جاری رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا ہم اپنے شہریوں کی غیرمتزلزل وابستگی پر بہت فخر کرتے ہیں جن کی کوششوں نے ترقی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھیِ ہم مل کر ترقی کے اس سفر کو آگے بڑھاتے ہیں اور آنے والی نسلوں کے لیے اپنے ملک کا مستقبل سنوارنے کے لیے متحد ہیں۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا وژن 2030 کے نو برس مکمل ہونے پر اپنے عوام کی کامیابیوں پر فخر محسوس کرتے ہیں۔انہوں نے عزائم کو عمل میں اور اہداف کو سنگ میل میں تبدیل کردیا۔ ہم نے نہ صرف اہم اہداف کو پورا کیا بلکہ بہت سے اہداف کو عبور کیا ہے۔ولی عہد نے کہا آنے والے وقت کی طرف دیکھتے ہوئے ہمارا عزم پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔
ہم رفتار بڑھائیں گے، ہر موقع کو اپنائیں گے۔ عالمی رہنما کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو مزید بلند کریں گے۔کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد مملکت و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایات اور بیان کردہ طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے اہداف کیحصول کی راہیں آسان ہوئیں۔ سعودی ولی عہد نے کہا تھا کامیابیوں کا آغاز ہمیشہ وژن سے ہوتا ہے اور سب سے کامیاب وژن وہ ہوتا ہے جس پر بھرپور طریقے سے عمل درآمد کیا جائے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ مملکت میں ہر سطح پر نمایاں تبدیلی دیکھی گئی ہے جو وژن 2030 کے اہداف کے حصول سے ہی ممکن ہوئی۔وژن2030 کے اہداف میں انسانی و قدرتی وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے معاشی طاقت میں اضافہ کیا گیا ساتھ ہی وژن کے اہداف کو حاصل کرنے کیلیے سرمایہ کاری کو فروغ دیا گیا۔سعودی عرب کے وژن 2030 نے ایک واضح راستے کا تعین کرتے ہوئے شہریوں اور مقیمین وزائرین کے لیے نئی راہوں کے در وا کیے۔وژن کے تحت تین بنیادی مراحل متین کیے گئے جن میں سے ہر ایک مرحلے کے لیے 5 برس کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔
پہلے مرحلے کا آغاز بنیادی معاشی، مالیاتی امور و سماجی اصلاحات میں تبدیلی کے لیے بنیادی ڈھانچہ یا فریم ورک متعین کرکے اس پر عمل درآمد کا تھا۔ دوسرے مرحلے میں ترجیحی شعبوں کے لیے متعین کیے گئے اہداف کے حصول کے لیے جدوجہد کو تیز کرنا تھا۔ وژن 2030 کو شروع ہوئے نو برس ہو گئے، ان برسوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں کی فہرست اگرچہ بہت طویل ہے تاہم اس بارے میں جاری کی گئی سالانہ رپورٹ برائے سال 2024 میں ان کا ذکر کیا گیا ہے۔جاری سالانہ رپورٹ کے مطابق وژن کے آغاز سے اب تک مقررہ اقدامات کے حصول میں 85 فیصد کامیابی حاصل ہو چکی ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ وژن کے اہداف کے حصول کے لیے منتخب کیے جانے والا راستہ درست ہے۔ اب تک 674 اقدامات حاصل کیے جاچکے ہیں جبکہ 596 درست ٹریک پر جاری ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی