i بین اقوامی

ٹرمپ کے ون بگ بیوٹی فل بل ایکٹ کی منظوری ،امریکی ویزا کیلئے بھاری اضافی فیس عائدتازترین

July 22, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ون بگ بیوٹی فل بل ایکٹ کی منظوری کے بعد امریکہ نے غیر امیگرنٹ ویزا ہولڈرز سے 250 ڈالر( تقریبا 71,338 پاکستانی روپے) کی نئی ویزا انٹیگریٹی فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیس یکم اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگی اور سیاحوں، طلبہ، کاروباری مسافروں سمیت بیشتر غیر ملکی افراد پر لاگو ہوگی۔یہ نئی فیس موجودہ ویزا درخواست فیس یا I-94 فارم فیس کی جگہ نہیں لے گی بلکہ ان کے ساتھ اضافی طور پر وصول کی جائے گی۔ I-94 فیس کو بھی 6 ڈالر سے بڑھا کر 24 ڈالر کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ H-1B جیسے ویزا درخواست گزاروں پر مجموعی بوجھ 205 ڈالر سے بڑھ کر 455 ڈالر (تقریبا 1 لاکھ 30 ہزار روپے) تک جا سکتا ہے۔ یہ فیس ان درخواست گزاروں کو واپس نہیں کی جائے گی جن کی ویزا درخواستیں مسترد ہو جائیں، تاہم اگر کوئی ویزا ہولڈر ویزا ختم ہونے کے 5 دن کے اندر امریکہ چھوڑ دے اور کسی غیر مجاز ملازمت میں ملوث نہ ہو تو ری فنڈ کا اہل ہو سکتا ہے، لیکن واپسی ویزا کی میعاد ختم ہونے کے بعد ہی ممکن ہوگی۔امریکی محکمہ داخلہ نے اعتراف کیا ہے کہ فیس کے نفاذ کے لیے مختلف سرکاری اداروں کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق فیس کی واپسی کا عمل مبہم ہے اور اس پر عمل درآمد میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ کانگریشنل بجٹ آفس کا تخمینہ ہے کہ اس اقدام سے 2025 سے 2034 کے دوران 28.9 ارب ڈالر کی آمدن ہو سکتی ہے۔

قانونی و امیگریشن ماہرین کے مطابق اس فیس کے عملی نفاذ کا طریقہ کار تاحال واضح نہیں ہے۔ امریکی ٹریول ایسوسی ایشن نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چونکہ ویزا جاری کرنے کا عمل ڈی ایچ ایس کے اختیار میں نہیں، اس لیے فیس کی وصولی پر کئی سوالات اٹھتے ہیں۔امیگریشن اٹارنی اسٹیون اے بران کے مطابق: یہ فیس B ویزا ہولڈرز اور بین الاقوامی طلبہ پر غیر متناسب اثر ڈالے گی۔ خاندانی سطح پر سیر و تفریح کا ارادہ رکھنے والے افراد ممکنہ طور پر فی فرد 250 ڈالر اضافی ادا کرنے سے گریز کریں گے۔ محکمہ داخلہ کے مطابق یہ فیس امریکی امیگریشن نظام میں درستگی بحال کرنے کے لیے متعارف کروائی گئی ہے، حالانکہ 2016 سے 2022 کے درمیان ویزا اووراسٹے کی شرح 1 سے 2 فیصد کے درمیان رہی ہے۔ موجودہ تخمینوں کے مطابق امریکہ میں 42 فیصد غیر قانونی مقیم افراد نے ابتدا میں قانونی طریقے سے داخلہ لیا تھا مگر بعد میں ویزا کی مدت سے تجاوز کیا۔یہ فیس ایک ایسے وقت میں متعارف کروائی گئی ہے جب امریکہ آئندہ برسوں میں فیفا ورلڈ کپ اور 2026 میں 250ویں یوم آزادی کی تیاری کر رہا ہے۔ سفری صنعت کے ماہرین نے فیس کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے، خاص طور پر اس تناظر میں کہ برانڈ یو ایس اے جیسے سیاحتی ادارے کے بجٹ میں 100 ملین ڈالر سے کمی کر کے صرف 20 ملین ڈالر کر دیے گئے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی