امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران خالی کرنے کی وارننگ دیتے ہوئے وائٹ ہائوس انتظامیہ کو ایرانی حکام سے جلد ازجلد ملاقات کے اہتمام کی ہدایت کردی اور کہا ہے کہ ایران کو معاہدے پر دستخط کر دینے چاہئیں، ڈیل سائن کرنے سے متعلق بتا چکا ہوں، انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے جو شرم ناک ہے، متعدد بار کہہ چکا ہوں ایران جوہری ہتھیار نہیں رکھ سکتا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں جنگوں کی ذمہ داری بائیڈن انتظامیہ پرڈال دی، انہوں نے کہاکہ ہم نے ایران کو 60 دن دیئے تھے مگر اس نے انکار کر دیا، سب جانتے ہیں اسرائیل بہت اچھا کر رہا ہے، ایران اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کیلئے ہی اکٹھے ہوئے۔قبل ازیں صدر ٹرمپ نے جی سیون اجلاس میں شمولیت کا دورانیہ مختصر کر دیا تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ارکان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کونسل سچویشن روم میں تیار رہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو کشیدگی کم کرنے پر بات کرنی چاہیے، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے۔ جی سیون ممالک کے اجلاس کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کیئر سٹارمر کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ایران نیوکلیئر ڈیل پر دستخط نہیں کر رہا وہ بے وقوف ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایران کو ہر حال میں مذاکرات کی طرف آنا ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران یہ جنگ نہیں جیت رہا، ایرانی حکام کشیدگی میں کمی کے لیے بات چیت کرنا چاہیں گے۔انہوں نے کہاکہ ایران کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں ہے انہیں ایک معاہدہ کرنا ہوگا، ایران کے پاس 60 دن تھے، 61 ویں دن میں یہ ہونا ہی تھا، جنگ دونوں فریقوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔ اب انہیں نیوکلیئر ڈیل پر دستخط کرنے ہوں گے، اگر ایران سائن نہیں کرتا تو وہ بیوقوف ہے۔ادھر امریکی ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہائوس انتظامیہ کو ایرانی حکام سے جلد ازجلد ملاقات کے اہتمام کی ہدایت کردی۔ اس سے پہلے ایک اور امریکی ٹی وی نے دعوی کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے اور وہ کینیڈا کا دورہ مختصر کرکے اس اجلاس کی صدارت کریں گے جو کہ وائٹ ہائوس کے سیچوئشن روم میں ہوگا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے میکرون کی بات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کوئی اندازہ نہیں کہ میں واشنگٹن کیوں جا رہا ہوں، میکرون نے غلطی سے کہا کہ میں جنگ بندی پرکام کیلئے اجلاس چھوڑ کر جا رہا ہوں۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جی سیون دورہ مختصر کرنے کا اسرائیل ایران جنگ بندی سے کوئی تعلق نہیں، جی سیون دورہ مختصر کرنے کی وجہ جنگ بندی سے کہیں بڑی ہے۔دوسری جانب پنٹاگون چیف نے واضح کیا ہے امریکا چوکس اور تیار ہے، مشرق وسطی میں اپنے اثاثوں کی حفاظت کرے گا، انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اب بھی ایران کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کرنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل ایران کشیدگی پر جی 7 اجلاس کے اعلامیے پر دستخط نہیں کریں گے۔ امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کینیڈا میں ہونے والے جی 7 اجلاس کے اعلامیے پر دستخط نہیں کریں گے جس کے مسودے میں اسرائیل ایران تنازع میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی