روانڈا اور جمہوریہ کانگو امریکا سمیت فریقین ثالث کے ساتھ تعاون کرنے پر متفق ہو گئے ، تاکہ وہ اپنی معدنی سپلائی چینز کو دوبارہ منظم کریں اور اصلاحات تیار کریں، کیونکہ دونوں ممالک واشنگٹن میں ہونے والے امن معاہدے کے بعد سرمایہ کاری کو فروغ دینا چاہتے ہیں برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے فریم ورک کے مسودے پر اتفاق کیا ہے، جو امن معاہدے کا حصہ ہے اور اب اس مسودے پر متعلقہ فریقین، بشمول نجی شعبہ، کثیرالجہتی بینک اور دیگر ممالک کی کچھ ڈونر ایجنسیاں بات چیت کر رہی ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ کانگو اور روانڈا غالبا اکتوبر کے اوائل میں اس فریم ورک کو حتمی شکل دینے کیلئے ملاقات کریں گے، اس پر بعد میں سربراہان مملکت دستخط کریں گے، یہ 17 صفحات پر مشتمل فریم ورک جون میں واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے تحت ہونے والی بات چیت کے دوران طے پانے والے امن معاہدے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔یہ معاہدہ لڑائی ختم کرنے کا مقصد رکھتا ہے، جس میں ہزاروں جانیں ضائع ہوئیں اور ساتھ ہی اربوں ڈالر کی مغربی سرمایہ کاری کو اس خطے میں متوجہ کرنے کی کوشش ہے جو ٹینٹالم، سونا، کوبالٹ، تانبا اور لیتھیم جیسے معدنی وسائل سے مالا مال ہے۔
یہ مسودہ اگست میں طے پانے والے ابتدائی خدوخال پر مبنی ہے اور اس میں عمل درآمد کے اقدامات اور ہم آہنگی کے طریقہ کار شامل کیے گئے ہیں۔اگست کے خدوخال میں توانائی، بنیادی ڈھانچہ، معدنی سپلائی چینز، نیشنل پارکس، اور عوامی صحت پر تعاون کی بات کی گئی تھی۔مسودے کے مطابق فریقین اس بات کا عہد کریں گے کہ وہ امریکا اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اضافی ریگولیٹری اقدامات اور اصلاحات تیار کریں گے، جو نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے خطرات کم کرنے میں مثر ثابت ہوں، تاکہ غیر قانونی تجارت کو کم کیا جا سکے اور شفافیت میں اضافہ ہو۔وہ بیرونی شفافیت کے طریقہ کار کو بھی اپنائیں گے جن میں اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی) کی ہدایات پر عمل درآمد کا عزم بھی شامل ہوگا۔مسودہ فریم ورک میں کان کنی کے مقامات کی فریق ثالث کے ذریعے جانچ پڑتال اور نجی شعبے کے شراکت داروں کے ساتھ مل کر سرحد پار خصوصی اقتصادی زون قائم کرنے کا ذکر بھی شامل ہے۔فریم ورک میں ہم آہنگی کے طریقہ کار بھی بیان کیے گئے ہیں جن میں علاقائی معاشی انضمام پر سالانہ اعلی سطح کے اجلاس اور ایک اسٹیئرنگ کمیٹی اور تکنیکی ورکنگ گروپس کی میٹنگز کی ٹائم لائنز شامل ہیں۔کِنشاسا اور کیگالی نے جون میں واشنگٹن میں طے پانے والے معاہدے کے تحت اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ وہ 90 دنوں کے اندر علاقائی معاشی انضمام کے فریم ورک کا آغاز کریں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی