i بین اقوامی

روس ایٹمی جنگ کیلئے پوری طرح تیار ہے، پیوٹن کی مغرب کو دھمکیتازترین

March 13, 2024

روسی صدر پیوٹن نے مغرب کو خبردار کیا ہیکہ روس ایٹمی جنگ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں روسی صدر پیوٹن نے امریکا کی یوکرین میں مداخلت پر بات کی اور کہا کہ اگر امریکا نے یوکرین میں اپنی فوجی دستے بھیجے تو اسے جنگی مداخلت کے طور پر دیکھا جائے گا۔ پیوٹن نے مغرب کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی طور پر روس ایٹمی جنگ کے لیے تیار ہے لیکن فی الحال ایٹمی جنگ کی کوئی جلدی نہیں ہے اور نہ ہی ایسی صورتحال ہے۔ اس دوران روسی صدر نے یوکرین میں ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کو بھی خارج کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوج کے تکنیکی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو ہم مکمل طور پر ایٹمی جنگ کے لیے تیار ہیں لیکن میں نہیں سمجھتا کہ ایسی کوئی چیز ہورہی ہے جس سے ایٹمی ٹکرا وکا امکان بڑھ رہا ہو تاہم ریاست کے وجود کو خطرہ لاحق ہوا تو روس ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کے لیے تیار ہے۔ پیوٹن کا کہنا تھا کہ اگر امریکا روسی سرزمین یا یوکرین میں اپنے فوجی تعینات کرتا ہے تو روس اس کے ساتھ مداخلت کے طور پر سلوک کرے گا۔ روسی صدر نے مزید کہا کہ یوکرین پر بات کے لیے تیار ہیں لیکن صرف اس صورت میں جب بات 'حقیقت' پر ہو، کسی پر بھروسہ نہیں، صرف روس کو دستخط شدہ ضمانتوں کی ضرورت ہے۔ دوسری طرف رشیا ٹوڈے کے مطابق ایک انٹرویو میں روس کے صدر کا کہنا تھا کہ پولینڈ کی طرف سے اپنے فوجیوں کو ممکنہ طور پر یوکرین بھجوانے کا مقصد ان کی بیلاروس کی سرحد پر تعیناتی بتا یا جا رہا ہے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ اس صورت میں یا پھر پولینڈ کے فوجیوں کو یوکرین کی ریئر ملٹری یونٹس کی جگہ تعیناتی کرکے ان یونٹس کو روسی فوج کے ساتھ لڑائی کے لئے محاذ جنگ پر بھیجا گیا تو پولینڈ کے یہ فوجی کبھی زندہ واپس نہیں جا سکیں گے۔ روسی صدر کا خیال ہے کہ پولینڈ کے حکام یوکرین کے ان علاقوں کو واپس لینے کے خواہاں ہو سکتے ہیں جن کو روس کے رہنما جوزف سٹالن نے یوکرین میں شامل کر لیا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کر سکیں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی