روس میں تعینات اسٹونیا کے سفیر مارگس لیدرے کو 7فروری تک ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا گیا ہے، لیدرے وہ پہلے سفیر ہیں جنہیں روس نے گزشتہ سال یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے،غیر ملکیمیڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسٹونیا نے ماسکو کے ساتھ تعلقات کو جان بوجھ کر خراب کیا ہے، اب اسٹونیا نے اپنے دارالحکومت ٹالن میں روسی سفارت خانے کے اہلکاروں کی تعداد کو یکسر کم کرنے کے لیے ایک نیا غیر دوستانہ قدم اٹھایا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے خاتمے کا اشارہ دیا گیا ہے، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لیدرے کو پیر کو وزارت میں طلب کیا گیا جہاں انہیں ملک چھوڑنے کو کہا گیا، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری اب اسٹونیا پر منحصر ہے،رپورٹس کے مطابق اسٹونین سفیر لیدرے کے خلاف روس کا یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں اسٹونیا کی جانب سے ٹالن میں روسی سفارت خانے میں اہلکاروں کی تعداد میں کمی کا حکم دیا گیا تھا،ماسکو سے کہا گیا تھا کہ وہ جنوری کے آخر تک اپنے سفارت خانے میں اہلکاروں کی تعداد 17سے کم کر کے آٹھ کر دے، سفارت خانے کے عملے نے تنازع شروع ہونے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے کی کوشش کرنا چھوڑ دی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی