نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے 30 اگست ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کردیا۔این ڈی ایم اے کے مطابق اس دوران اسلام آباد، کشمیر، خیبرپختونخوا اورپنجاب میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔ راولپنڈی، اٹک، جہلم، میانوالی، خوشاب، سرگودھا، سیالکوٹ،گجرات اور حافظ آباد میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔چترال، دیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، بٹگرام، ایبٹ آباد، مالاکنڈ، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، مردان، ٹانک، بنوں اور لکی مروت میں بھی شدید بارشیں متوقع ہیں۔ گلگت، اسکردو، ہنزہ، غذر، دیامر، استور، گانچھے اور شگرمیں شدید بارشوں کا امکان ہے۔این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکیں متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔این ڈی ایم اے کے مطابق کراچی میں 27 سے 30 اگست تک بارشوں کا امکان ہے جبکہ ٹھٹہ، سجاول، بدین اورتھرپارکرمیں بھی 27 سے 30 اگست تک بارشوں کا امکان ہے۔حیدرآباد، جامشورو، نوابشاہ، دادو، خیرپور، سکھر، گھوٹکی اور لاڑکانہ میں بھی 27 سے 30 اگست تک بارشیں متوقع ہیں۔این ڈی ایم اے کے مطابق 27 سے 30 اگست تک جیکب آباد، شکارپور، کشمور اور شہید بینظیرآباد میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔27 سے 30 اگست تک لسبیلہ، خضدار، آواران، قلات، گوادر، تربت، کیچ اورپنجگور میں موسلا دھاربارش ہوسکتی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق 27 سے 30 اگست تک کوئٹہ، زیارت، ژوب، لورالائی میں بارشوں کا امکان ہے جبکہ بارکھان، موسی خیل، ڈیرہ بگٹی، کوہلو میں وقفے وقفے سے بارشیں متوقع ہیں۔این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں تونسہ، گڈو اورکالاباغ کے مقام پرپانی کا بہا ئو5 لاکھ کیوسک تک متوقع ہے جبکہ دریائے راوی اورچناب کے ملحقہ علاقوں میں بھی پانی کے بہا ئومیں اضافہ ہونے کا امکان ہے۔دریں اثنا ہفتہ کی صبح نارتھ کراچی، سرجانی ٹان، نیو کراچی اور ناظم آباد سمیت مختلف علاقوں میں ہلکی بارش اور بونداباندی ہوئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا مطلع آئندہ ایک سے دو روز تک زیادہ تر ابر آلود رہنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات نے واضح کیا ہے کہ فی الحال شہر میں گرج چمک کے ساتھ تیز یا موسلادھار بارشوں کا کوئی امکان نہیں ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں بارشوں کا نیا سلسلہ 27 اگست کو داخل ہوگا۔دوسری جانب بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑے جانے کے بعد پانی کی سطح میں اضافے کے باعث پاکستانی علاقوں میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے۔
دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعدگنڈا سنگھ والا پر درمیانے درجے اور ہیڈ سلیمانکی پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔فلڈ وارننگ سینٹر کے مطابق گنڈا سنگھ والا پر درمیانے درجے کے سیلاب کے پیش نظر قصور، اوکاڑہ اور پاکپتن میں دریا کے کنارے قائم آبادیوں سے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، گنڈا سنگھ کے مقام پرپانی کابہا 128509کیو سک اور ہیڈسلیمانکی پر 75 ہزارکیوسک ریکارڈ کیا گیاہے۔ریسکیو حکام کے مطابق فلڈریلیف آپریشن کیدوران گزشتہ روزر 444 افرادکومحفوظ مقام پر منتقل کیاگیا، 470 مویشیوں کو ریسکیو کیا گیااور 4 ہزار سے زائد افراد کو کشتی سروس دی گئی ، مزید برآں ریسکیو ریلیف کیمپ کی تعداد 9 سے بڑھا کر 16 کردی گئی ہے۔محکمہ آبپاشی کے مطابق حاصل پور کے قریب ہیڈاسلام پربھی پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، سیلابی صورتحال کے باعث دریا کیبیٹ میں ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر درمیانے درجے کے سیلاب ہیں جبکہ تربیلا اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی