i پاکستان

عالمی معاشی استحکام کو فروغ دینے کے لئے چینی دو سیشنز اہم ہیں،پاکستانی ماہرینتازترین

March 04, 2024

پاکستانی ماہرین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو بالخصوص پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک منصوبوں کی مشترکہ تعمیر کے تناظر میں عالمی معاشی استحکام کو فروغ دینے کے لیے 'دو سیشنز' کی اہمیت کو سراہا تے ہوئے کہا ہے کہ ان سیشنز کے دوران چین میں غیر ملکیوں کے لئے خارجہ پالیسیاں اور ترغیبات اقتصادی تعاون کو بڑھانے اور خطے میں پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں اہم ہیں۔ چین میں پاکستانی ماہر محمد اصغر نے چائنا اکنامک نیٹ کو بتایا کہ دونوں سیشنز کے دوران ہونے والی اسٹریٹجک بات چیت پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات کو فروغ دینے کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے، جس سے باہمی فائدہ مند شراکت داری کی راہ ہموار ہوتی ہے جو عالمی معاشی استحکام میں کردار ادا کرتی ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہو ں نے کہا میں 2024 میں دو سیزن سے قبل منعقدہ سی پی پی سی سی ترجمان کی بریفنگ میں شرکت کرنے پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ میں چھ روزہ دو اجلاسوں کے دوران مختلف اجلاسوں اور بریفنگز میں شرکت کر رہا ہوں۔ میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر توجہ مرکوز کروں گا جس کا آغاز صدر شی جن پنگ نے ایک دہائی قبل مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کے لیے کیا تھا۔ میں خوش قسمت ہوں کہ میں نے اپنی ذمہ داریوں کے دوران پچھلے پانچ سے چھ دو سیشن دیکھے جن کا مجھے اچھا تجربہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اکنامک کوریڈور بی آر آئی کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ سی پیک کے تحت پاکستان میں متعدد منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔ میں وزیر خارجہ وانگ یی کی میڈیا سے بات چیت اور پیپلز گریٹ ہال میں دو سیشنز کی افتتاحی اور اختتامی تقریبات میں شرکت کا بھی منتظر ہوں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیجنگ میں ایک فارن ایکسپرٹ شاہد افراز خان نے کہا کہ ان سیشنز کے دوران اسٹریٹجک تبادلہ خیال اور اقدامات چین اور دنیا کے درمیان مضبوط شراکت داری اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے ان کے عزم کا ثبوت ہیں۔ پاکستان کے ماہر ڈاکٹر محمود الحسن خان نے سی ای این کو بتایا کہ "چینی بی آر آئی 21 ویں صدی کا سب سے بڑا میگا ترقیاتی منصوبہ بن گیا ہے جو جغرافیائی سیاست، تحفظ پسندی، یکطرفہ، جنگی ذہنیت، تنہائی، پسماندگی اور ترقی پذیر ممالک اور عالمی جنوب کو زیادہ سے زیادہ سماجی و اقتصادی انضمام، رابطے اور صنعتی پیداوار اور تعاون کی طرف راغب کر رہا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی