پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ آصف زرداری 9مارچ کو دوسری مرتبہ صدر بننے جا رہے ہیں، آصف زرداری 400سے زائد ووٹ لیں گے، وہ چارٹر آف اکانومی اور مفاہمت کے لیے کردار ادا کریں گے۔ہم صدارتی انتخابات کے لیے فرنٹ گرائونڈ رابطے کررہے ہیں بیک گرائونڈ نہیں، ایم کیو ایم سے بھی بات چل رہی ہے، ایم کیو ایم کی اپنی رابطہ کمیٹی تھی فیصلہ ان کا تھا، ایم کیو ایم ن لیگ کے اپنے معاملات ہیں، ہم سندھ میں اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ ۔اسلام آباد میں ندیم افضل چن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ گورنرز 9مارچ کے بعد طے ہوں گے، پنجاب اور کے پی کے گورنر پیپلز پارٹی جبکہ سندھ اور بلوچستان کے مسلم لیگ ن تعینات کرے گی۔فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کی خوش قسمتی ہے کہ پیمرا نے ان کو بین نہیں کیا ہے، ان کے اچکزئی اور مولانا کے بارے میں کلپ سب کے سامنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ احتجاج جمہوری حق ہے، پارلیمان میں احتجاج کریں اور قانون سازی کریں تاکہ تحفظات دور ہوسکیں، قانون سازی میں اپوزیشن حصہ نہیں لے گی تو پھر شورشرابے میں بل پاس ہوں گے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کے پی کے وزیرِ اعلی خود کو ٹائیگر فورس کا ہیڈ ہی سمجھتے ہیں، وزیرِ اعلی کو پتہ ہونا چاہیے وفاق کی امداد کے بغیر کے پی نہیں چل سکتا، خیبرپختونخوا کو فنڈز چاہئیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنا ہو گی۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کے پی کابینہ میں رشتے داروں کو ہی سب کچھ ملا ہے، خاندانی سیاست کے خلاف احتجاج صرف زبانی ہے ورنہ انہیں ہی وزارتیں ملی ہیں، سنی اتحاد کونسل نے تو جنرل نشستوں پر انتخاب ہی نہیں لڑا، پی ٹی آئی کے لوگوں کے تو آپس میں بیانات نہیں ملتے، سیاست میں رواداری اور اخلاقیات ہونی چاہئیں۔بھٹو ریفرنس کے حوالت سے بات کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 44سال بعد بانی پیپلز پارٹی کو انصاف دیا، انصاف کی تلاش کے لیے ہم بار بار عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہے، بینچ کا متفقہ فیصلہ تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو فیئر ٹرائل نہیں دیا گیا، ریفرنس کا تفصیلی فیصلہ ابھی آنا ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ پنجاب کے عوام کی بہتری کا معاملہ اٹھایا تھا، پیپلز پارٹی نے 2 رکنی کمیٹی بنا دی ہے، ن لیگ بھی جلد بنا دے گی۔ندیم افضل چن نے کہا کہ پنجاب میں پاور شیئرنگ نہیں سیاسی مشاورت کا فارمولہ ہے، پنجاب میں اپنے ورکرز کا خیال رکھیں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی