وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان رجیم گارنٹی دینے کو تیار نہیں کہ ان کی سرزمین استعمال نہیں ہوگی، یہ کیسے ہو سکتا ہے ہمارے بچے سینے پر گولیاں کھائیں اور ہم ان سے مذاکرات کریں،بانی پی ٹی آئی کو اقتدار کے سوا کچھ نظر نہیں آ رہا ، بانی کے رویے پر صرف آئی ایس پی آر نہیں پوری قوم کو جواب دینا چاہیے۔ ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ اس شخص نے دہشت گردوں کو بسایا اور حملوں پر مذمت بھی نہیں کرتا، یہ دہشت گردوں کی مذمت بھی نہ کریں تو یہ کس طرح برداشت کیا جا سکتا ہے اقتدار آنی جانی چیز ہے لیکن ایک چیز مسلسل ہونی چاہیے کہ یہ ملک ہمارا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ دھاندلی سمیت باقی مسائل پر بات ہوتی رہے گی لیکن ملک پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا ۔یہ کیسے ہو سکتا ہے ہمارے بچے سینے پر گولیاں کھائیں اور ہم ان سے مذاکرات کریں، افغان طالبان رجیم گارنٹی دینے کیلئے تیار نہیں کہ ان کی سرزمین استعمال نہیں ہوگی۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پختون اتنے ہی بڑے پاکستانی ہیں جتنے پنجابی اور سندھی ہیں، پختونوں کی حب الوطنی پر ذرہ برابر بھی شک نہیں کیا جا سکتا، وزیراعلی کیپی سے متعلق جو معاملہ اٹھایا جا رہا ہے یہ شکست خوردہ لوگ ہی کر سکتے ہیں، ماضی میں بھی سیاستدانوں کواختلافات تھے لیکن کبھی ملک کیخلاف نہیں گئے۔خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی تو پاکستانیوں کی جانیں لینے والے دہشت گردوں کی بھی مذمت نہیں کرتا، ذوالفقار بھٹو کو پھانسی ہوئی، بینظیر بھٹوشہید ہوئیں لیکن ملک کیخلاف نہیں گئے، نوازشریف پورے خاندان سمیت قید تھے لیکن ملک کیخلاف بات نہیں کی، بانی پی ٹی آئی کیخلاف ثبوت ہیں،یہ پاکستانیوں والی باتیں نہیں کر رہا۔انہوں نے واضح کیا کہ دہلی اور کابل کا گٹھ جوڑ ہے اور طالبان رجیم اس گٹھ جوڑ کو مزید مضبوط کرنا چاہ رہی ہے افغان طالبان رجیم ہماری سرحدوں کااحترام نہیں کریگی تو ہم بھی ان کا احترام نہیں کریں گے افغانستان میں کوئی اکائی نہیں مختلف گروپس حکومت کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی