امریکی ری پبلکن اراکین کانگریس جیک برگمین اور کیتھ سیلف نے کہا ہے کہ ایٹمی طاقتوں پاکستان اوربھارت کے درمیان جنگ ناقابل تصور ہے، کوئی بھی جنگ ایک بار شروع ہوجائے تو آپ اسے کنٹرول نہیں کرسکتے۔امریکی اراکین کانگریس کے اعزاز میں نیویارک کے ہوٹل میں تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں پاکستانی کمیونٹی کی نامور شخصیات نے شرکت کی، شرکا نے پہلگام واقعہ سے پیدا کشیدگی اور بھارت کے جنگی جنون کی جانب اراکین کانگریس کی توجہ دلائی۔پاکستانی امریکن تنویر احمد نے اراکین کانگریس سے کہا کہ قیام پاکستان سے اب تک پاکستان کے خلاف بھارت کئی فالس فلیگ آپریشنز میں ملوث رہا ہے۔ اس بار بھی پہلگام واقعے کے دس منٹ کے اندر ہی ایف آئی آر درج کرلی گئی جب کہ جس جگہ فائرنگ کی گئی تھی وہاں سے پولیس اسٹیشن کا ایک گھنٹے کا فاصلہ تھا۔ یہی نہیں الزام بھی پاکستان پر عائد کردیا گیا مگر ثبوت نہیں دئیے گئے۔ امریکی رکن کانگریس جیک برگمین نے کہا کہ تنویر احمد نے جس سطح کی تفصیلات بتائی ہیں، وہ انہیں سن کر اس معاملے کو جان رہے ہیں تاہم اتنا ضرور کہیں کہ شاید یہ ناامیدی کی سی بات لگے مگر حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں انسان بستے ہیں جو بطور غلطی کے پتلے کے اسے ناکام بنا رہے ہیں۔جیک برگمین نے کہا کہ اس معاملے میں امریکا کو اپنے ہم خیال آزاد ممالک کے ساتھ اتحاد کے ذریعے دنیا بھر میں مثال قائم کرنی چاہیے کہ دنیا کے مختلف حصوں میں اور تاریخ کے مختلف ادوار میں نتائج مختلف بھی ہوسکتے ہیں۔
امریکی رکن کانگریس کیتھ سیلف نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل عشروں سے جاری ہیں، یہ دونوں اہم اقوام ہیں۔ پاکستان کی آبادی 25 کروڑ اور بھارت کی آبادی ایک ارب 40 کروڑ کے لگ بھگ ہے، یہ دونوں ایٹمی قوتیں ہیں۔کانگریس مین کیتھ سیلف نے شرکا کو بتایا کہ انہوں نے امریکا کی اسپیشل فورسز میں نیوکلیئر دستے کی کمان کی تھی، ہم اپنی پشت پر نیوکلیئر سوٹ کیس لے کر چلتے تھے۔ انہوں نے اسٹریٹیجک نیوکلیئر واچ کے طور پر بھی ایک سال خدمات انجام دی تھیں جہاں انہیں جنگی منصوبوں کا بھی علم تھا۔ ان کا کام ہی یہ تھا کہ ان منصوبوں کو پڑھیں اور ایسے منظر نامے پر عمل کریں جیسے پینٹاگان یا نارڈ کو تباہ کردیا گیا ہو، اس لیے وہ کہتے ہیں کہ ایٹمی جنگ کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔کانگریس مین کیتھ سیلف نے کہا کہ کوئی بھی جنگ ایک بار شروع ہوجائے تو آپ اسے کنٹرول نہیں کرسکتے، یہ اس سمت چلی جاتی ہے جسے آپ جانتے تک نہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت اور پاکستان اپنے اختلافات حل ہونے تک انہیں نچلی سطح پر رکھیں گے کیونکہ پاکستان اوربھارت کے درمیان جنگ کا تصور کرنا بھی محال ہے۔شرکا نے توقع ظاہر کی کہ بھارت کی جانب سے پیدا جنگی ماحول کو ختم کرنے میں امریکا کردار ادا کریگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی