وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جس تحریک کا نام ہی آریا پار ہے تو کون ایسے لوگوں کو وقت دے گا، ان لوگوں کو پار کرنے سے پہلے ہی آرکر دیا جائے گا۔ ایک انٹرویو میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ کسی پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کی ضرورت نہیں ہے، ان کا اپنا طرز سیاست ہی ان کیلئے کافی ہے۔ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بیان بازی زبانی جمع خرچ تک رہے گی ان لوگوں سے کچھ نہیں ہوگا، ان لوگوں کی بس یہ ہی کوشش ہے کہ لوگوں کو اسی طرف لگا کر رکھیں۔راناثنا اللہ نے کہا کہ مولانافضل الرحمان نے درست کہا کہ پی ٹی آئی خود تبدیلی لاتی ہے تو اچھی بات ہے، علی امین گنڈا پور کے بعد جو بھی وزیراعلی آئے گا وہ کون سا بہتر ہوگا، علی امین گنڈاپوررہتے ہیں تو بھی ہمارے فائدے میں ہیں۔مولانا فضل الرحمان جمہوریت میں ڈائیلاگ پر یقین رکھنے والے سیاستدان ہیں، ان کے ساتھ ہماری بات چیت ختم نہیں ہوسکتی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس ایسا کیا پروگرام ہوگا جو ان کی تحریک کا نکتہ عروج ہوگا، پی ٹی آئی نے خود کہہ دیا ہے کہ آر ہوگا یا پار ہوگا تو پھر وہی ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب بھی تحریک، احتجاج یا ہڑتال کی بات ہوتی ہے تو کسی سطح پر بات ہوتی ہے، میری اطلاعات کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ذمہ دار سطح پر کوئی بات نہیں ہوئی، تیسرے چوتھے لیول پر کسی سے کوئی بات ہوئی ہوگی لیکن ان کی حیثیت نہیں ہوتی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی