i پاکستان

ارشد شریف قتل کیس،اسلام آباد ہائیکورٹ میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظتازترین

August 26, 2025

اسلام آباد ہائیکورٹ نے صحافی ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔جسٹس انعام امین منہاس نے صحافی حامد میر اور شہید ارشد شریف کی اہلیہ جویریہ صدیق کی دائر کردہ درخواستوں پر سماعت کی، سماعت کے دوران حامد میر کے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق نے دلائل دیئے۔وکیل شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ برس 27 اگست کو جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا لیکن ابھی تک کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی، ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کن حالات میں ایف آئی آر درج ہوئی، کن حالات میں ارشد شریف نے پاکستان چھوڑا اور بعد ازاں ان کا قتل کیسے ہوا؟۔نہوں نے کہا کہ ارشد شریف کے خلاف 16 ایف آئی آرز درج ہوئیں، انہوں نے اپنے دوستوں کو پاکستان واپسی کا پیغام بھیجا جس کے بعد ان کو قتل کر دیا گیا، ہم صرف جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ سچ سامنے آ سکے اور کمیشن کو کینیا بھیجا جائے۔شعیب رزاق کا مزید کہنا تھا کہ حامد میر پر اٹیک ہوا تو سپریم کورٹ نے کمیشن تشکیل دیا تھا، کم از کم ارشد شریف کی 25 سالہ صحافتی خدمات کا اتنا کریڈٹ دیا جائے کہ ان کے معاملے کو کھل کر ڈسکس کیا جا سکے۔

سماعت کے دوران جسٹس انعام امین منہاس نے ریمارکس دیئے کہ جب ایک معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ التوا ہے تو ہائی کورٹ اس پر کیسے فیصلہ دے سکتی ہے؟ اس پر وکیل نے مقف اختیار کیا کہ بالآخر تحقیقات کمیشن نے ہی کرنی ہیں، مختلف اداروں کی رپورٹس آئیں تو عدالت کو فیصلہ کرنا ہوگا۔ڈی آئی جی اویس نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کینیا کے ساتھ میوچل اسسٹنٹ پراسیس میں ہے، اس کیس میں ایف آئی آر درج ہو چکی ہے، چالان جمع ہو چکے ہیں جبکہ دو ملزمان کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، پنجاب پولیس کے مطابق اب تک سات رپورٹس سپریم کورٹ میں جمع کرائی جا چکی ہیں۔وکیل کا کہنا تھا کہ یہ کیس گزشتہ تین سال سے التوا کا شکار ہے اور صرف رپورٹس جمع کرانے تک محدود ہے، یہ صرف میرا یا حامد میر کا نہیں بلکہ پورے ملک کا معاملہ ہے۔بعد ازاں عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔یاد رہے کہ اس سے قبل سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے بھی اس معاملے پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی