خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہے،متاثرہ علاقوں میں 9 روز بعد بھی بجلی بحال نہ کی جاسکی۔ بجلی کے پولز اور ٹرانسفارمر زمین پر گرے ہوئے ہیں جس کے باعث علاقہ مکین 9 روز سے بجلی سے محروم ہیں۔اس حوالے سے اہل علاقہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جس رفتار سے کام جاری ہے بجلی کی بحالی میں مہینوں لگ جائیں گے، بجلی کی بندش سے صاف پانی کی بھی قلت ہے۔ادھر مینگورہ کی گلیوں میں ابھی بھی کیچڑ اور پانی جمع ہے، سیلابی ریلوں سے گھروں کی دیواریں گر گئیں اور سامان بہہ گیا، متاثرہ افراد اپنے مدد آپ کے تحت صفائی کے کاموں میں مصروف ہیں۔گزشتہ روز مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹرسیف نے اعلان کیا تھا کہ مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو 10 لاکھ روپے دئیے جائیں گے جبکہ جزوی طور پر متاثرہ مکانات کے مالکان کو 5 لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔ڈی جی پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا کے مطابق بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اب تک 393 افراد جاں بحق اور 190 زخمی ہوئے جبکہ 1711 مکانات کو نقصان پہنچا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی