رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے بھارتی جارحیت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا رویہ بہت زیادہ جارحانہ ہے،پاکستان کی داخلہ پالیسی کے حوالے سے مجھے کوئی سنجیدگی نظر نہیں آرہی ،قوم میں اتحاد پیدا کرنے کیلئے حکومت سنجیدہ نظر نہیں آرہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے سینیٹ میں ملکی دفاع کے حوالے سے یکجہتی کا اظہار کیا،حکومت کا بانی پی ٹی آئی کے بہنوں اور وکلا کیساتھ رویہ افسوسناک ہے ،بہنوں اور وکلا کی ملاقات نہ ہونے دینا غلط روایت ہے ، ایسے وقت میں پاکستان ان چیزوں کا متحمل نہیں ہوسکتا ،ان کا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کے معاملات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی،اختلافات بھلا کر متحد ہونا پڑیگا ۔
انہوں نے کہا کہ عوام نے ووٹ حقیقی کی آزادی ، عدالت اور انسانی حقوق کی بالا دستی کیلئے دیا تھا ، تحریک انصاف اپنا بیانیہ ھی بھول چکی ہے ،نو مئی پھر سے آرہی ہے تحریک انصاف بتائے کہ کیا تیاری کی ہے ، ان کاکہناتھا کہ 26 نومبر کے بعد پی ٹی آئی کوئی جلسہ نہیں کرسکی اور نہ ہی کوئی جدوجہد نظر آرہی ہے ،ملک میں انقلاب کی باتیں کرنے والے امریکہ اور کینیڈا گھوم رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ گورنر سندھ اور گورنر کے پی کے نے مجھے کھانے پر مدعو کیا ہے ، آپ پی ٹی آئی میں ہیں ؟؟ شیر افضل مروت نے سوال پر کہا کہ میں پی ٹی آئی ہوں ، جنگی جنون کا حامی نریندر مودی کا جنگی پروگرام وڑے گا یا نہیں ؟؟ اس سوال پر شیر افضل مروت جواب گول کرگئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی