بھارت کی آبی دہشت گردی اورسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری ہے،بھارت کی جانب سے چوتھی باردریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیاگیا،بھارت نے انڈس واٹرکمیشن کے بجائے سفارتی ذرائع سے پانی چھوڑنے کی اطلاع دی،جس کے بعد دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروز پور سے آگے انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے،وزارت آبی وسائل نے 28 وفاقی اورصوبائی اداروں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کا الرٹ جاری کر دیا ۔دریائے چناب ہیڈ پنجند پرسیلابی صورتحال برقرار ہے،جہاں 4 لاکھ 75 ہزارکیوسک کا ریلاگزررہا ہے،شیر شاہ اور اکبربند پرشدید دبائو ہے،ریلوے ٹریک بھی بندہے،جلال پورپیر والاکی بستی بہاراں کے بلوچ واہ فلڈ بندمیں شگاف آگیا،علاقے سے لوگوں کا ہنگامی انخلا شروع کردیاگیا
پاک فوج اور محکمہ انہار کی ٹیمیں بھی شگاف پرکرنے کیلئے پہنچ گئیں،انتظامیہ اوردیگر اداروں کے اہلکار5 ممکنہ متاثرہ دیہات میں پہنچ گئے،متاثرہ علاقوں میں انخلا کے لیے اعلانات کیے جارہے ہیں۔دریائے راوی ہیڈ سدھنائی پر پانی کا بہا 1 لاکھ 28 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا جارہا ہے،دریائے ستلج گنڈا سنگھ والا،سلیمانکی اور ہیڈ اسلام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔لودھراں کی تحصیل کہروڑپکا میں دربارظاہر پیر کے قریب زمیندارہ بند ٹوٹ گیا۔پانی آبادیوں میں داخل ہوگیا،اوکاڑہ،پاکپتن،بہاولپور،بہاولنگر،بورے والا اور وہاڑی میں بھی بڑی تباہی ہوئی،ہزاروں ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں،دریائے سندھ چاچڑاں کے مقام پر پانی کا بہا ئومسلسل بڑھنے لگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی