چائنیز پیپلز پولیٹیکل کنسلٹیٹو کانفرنس (سی پی پی سی سی )کی قومی کمیٹی کے رکن ژینگ یالی نے کہا ہے کہ سرحد پار آر ایم بی ادائیگی کے نظام میں شمولیت کیلئے بی آر آئی ممالک کے بینکاری اور مالیاتی انفراسٹرکچر کی مدد کی جائے ،، ڈیجیٹل طریقوں کو سلک روڈ تعاون میں تیزی سے لاگو کیا جانا چاہئے، مارکیٹنگ، انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس، کلاڈ کمپیوٹنگ، لاجسٹکس اور ادائیگی جیسے شعبوں میں معاون کاروباری اداروں کو بھی فروغ دیا جانا چاہئے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین اور دیگر بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے درمیان ای کامرس تعاون چند سال پہلے ابھرکر سامنے آیا ۔ چائنیز پیپلز پولیٹیکل کنسلٹیٹو کانفرنس (سی پی پی سی سی) کی قومی کمیٹی کے رکن اور ژی جیانگ یونیورسٹی آف فنانس اینڈ اکنامکس کے نائب صدر ژینگ یالی نے جاری دو سیشنز کے دوران چائنہ اکنامک نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر تھنک ٹینک کے قیام، ٹیلنٹ کی پرورش ، سہولیات کی تعمیر اور خدمات کی فراہمی میں مزید تعاون کیا جا سکتا ہے تو اس امید افزا شعبے سے زیادہ سے زیادہ امکانات پیدا کیے جا سکتے ہیں۔ دو اجلاس نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی)، چین کی سب سے بڑی مقننہ اور سی پی پی سی سی قومی کمیٹی کے سالانہ اجلاسوں کا حوالہ دیتے ہیں۔ بین الاقوامی تجارتی تعاون کے ابھرتے ہوئے شعبے کے طور پر، ای کامرس اس اہم سالانہ تقریب میں بڑھتی ہوئی توجہ حاصل کر رہا ہے.چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ژینگ نے کہا فی الحال، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت سرحد پار ڈیٹا کے بہاو اور تنازعات کے حل کے بین الاقوامی قوانین ابھی بھی تلاش کے مراحل میں ہیں، اور متحد اور وسیع پیمانے پر تسلیم شدہ کثیر الجہتی قوانین ابھی تشکیل نہیں دیے گئے ہیں. انہوں نے چائنہ اکنامک نیٹ کو بتایا کہ اس مقصد کے لئے ، ڈیجیٹل طریقوں کو شاہراہ ریشم کے تعاون میں تیزی سے لاگو کیا جانا چاہئے -
جیسے بلاک چین پر مبنی ڈیجیٹل دستخط ، ڈیجیٹل شناخت باہمی شناخت ، ڈیجیٹل دستاویزات اور سرٹیفکیٹ وغیرہ۔ .چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے ڈیجیٹل معیشت میں مصروف کاروباری اداروں کے لئے "سلک روڈ ای کامرس ترقیاتی منصوبہ تیار کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ ایک جامع اور متنوع سروس پلیٹ فارم تیار کیا جاسکے جو مختلف سرگرمیوں جیسے لائیو اسٹریمنگ سیلز ، غی ملکی شراکت داروں کے ساتھ تعاون ، نمائشوں اور تربیتی سیشنز کے ذریعے ای کامرس انٹرپرینیورز کی خدمت کے لئے وقف ہے۔ .چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے تجویز دی کہ مارکیٹنگ، انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس، کلاڈ کمپیوٹنگ، لاجسٹکس اور ادائیگی جیسے شعبوں میں معاون کاروباری اداروں کو بھی فروغ دیا جانا چاہئے۔ سلک روڈ ای کامرس پر چین کے بین الاقوامی تعاون کا آغاز 2016 میں ہوا جب اس نے چلی کے ساتھ ای کامرس تعاون پر پہلی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔ ستمبر 2023 تک ، چین نے 30 ممالک کے ساتھ دوطرفہ ای کامرس تعاون کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ 2013 سے 2022 تک بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے ساتھ چین کی تجارت 1.04 ٹریلین ڈالر سے بڑھ کر 2.07 ٹریلین ڈالر ہوگئی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق حکومت کے کام پر 2024 کی رپورٹ میں، سرحد پار ای کامرس پر لگاتار 11 ویں سال زور دیا گیا تھا۔ اب تک شنگھائی کو ملک میں پہلے سلک روڈ ای کامرس کوآپریشن پائلٹ زون کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ فنانس سروسز سرحد پار تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ژینگ نے تجویز دی کہ شراکت دار ممالک کے بینکاری اور مالیاتی اداروں یا مالیاتی انفراسٹرکچر کی مدد کی جائے تاکہ سرحد پار آر ایم بی ادائیگی کے نظام میں شامل ہوں اور سرحد پار آر ایم بی ادائیگی اور رسید کی خدمات میں الیکٹرانک ایپلی کیشن کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا، "انشورنس، قانونی ثالثی اور آئی پی تحفظ کے لحاظ سے خدمات بھی متوقع ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی