i پاکستان

بیلٹ اینڈ روڈ کی گرین ڈیولپمنٹ کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ فوائد پر عمل کرنا ہوگا، وانگ ٹونگژوتازترین

March 06, 2024

بیلٹ اینڈ روڈ کی گرین ڈیولپمنٹ کو فروغ دینے کے لئے ہمیں وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔ بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا، گرین ٹیکنالوجی کو فروغ دینا اور بین الاقوامی رائے عامہ میں ایک مضبوط آواز کی فعال طور پر وکالت کرنا ضروری ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں وانگ ٹونگژو نے کہا کہ ہمیں گرین انٹرنیشنل معیارات کے ساتھ صف بندی کو مضبوط بنانا چاہئے اور گرین بیلٹ اینڈ روڈ کی ترقی میں اضافہ کرنا چاہئے۔ گرین ڈیولپمنٹ کے حوالے سے چینی پیپلز پولیٹیکل کنسلٹیٹو کانفرنس (سی پی پی سی سی)کی قومی کمیٹی کے رکن اور بیجنگ میں قائم چائنا کمیونیکیشنز کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین وانگ نے چار مخصوص تجاویز پیش کیں۔ سب سے پہلے انہوں نے مضبوط پالیسی رہنمائی اور ادارہ جاتی تعاون کی اپیل کی۔ "ہم سرکاری ملکیت کے اداروں کی طرف سے بیرون ملک سرمایہ کاری کے لئے ایک کوآرڈینیشن میکانزم قائم کرسکتے ہیں، جہاں کاروباری اداروں کو بیرون ملک آپریشنز کو بڑھانے میں باہمی طور پر ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہئے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق دوسری بات، ہم سبز ٹیکنالوجی کی ترقی، فروغ اور اطلاق کے لئے مزید حمایت کے منتظر ہیں. ہمیں کاربن کے اخراج اور پوری صنعتی زنجیر میں توانائی کی کھپت کو کم کرنا چاہئے ، اور کئی گرین بی آر آئی منصوبوں کے بینچ مارک قائم کرنے چاہئیں۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق تیسرا، انہوں نے تجویز دی کہ ہمیں دنیا کو ماحول دوست ترقی میں چین کے اعتماد کو فعال طور پر پہنچانا چاہئے، اقوام متحدہ کے فریم ورک کے تحت موسمیاتی تبدیلی اور حیاتیاتی تنوع پر تعاون کے ساتھ گرین بی آر آئی کی تعمیر کی صف بندی کو فروغ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں گرین انفراسٹرکچر، گرین انرجی اور گرین ٹرانسپورٹیشن منصوبوں کو عملی جامہ پہنا کر چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے متعارف کرائے گئے 'ٹو مانٹینز' کے تصور کے عالمی اطلاق میں بھی اضافہ کرنا چاہیے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چوتھا، ہمیں سبز معیارات کو اپنانے میں تیزی لانا چاہئے، گھریلو سبز سرمایہ کاری کے معیارات کو فعال طور پر فروغ دینا چاہئے، بین الاقوامی سبز معیارات کی ترقی میں حصہ لینا چاہئے، اور چین کے قواعد و ضوابط اور معیارات کے عالمی پھیلاو میں سہولت فراہم کرنی چاہئے. ان کوششوں سے مزید کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی کہ وہ منصوبے کی تعمیر کے ذریعے چینی معیارات اور ٹکنالوجیوں کو بین الاقوامی بنانے کے طریقہ کار اور راستے کو فعال طور پر تلاش کریں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی