وفاقی وزیر غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں کرپشن اور بدعنوانی کی وجہ سے ریلیف عوام تک نہیں پہنچ رہا تھا۔شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹور بندش کا فیصلہ وزیراعظم اور کابینہ کا ہے جو بہت سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے۔رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ عوام تک اس کا ریلیف نہیں پہنچ رہا تھا جبکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کا مقصد صرف اور صرف عوام کو ریلیف فراہم کرنا تھا۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ کرپشن اور بدعنوانی کی وجہ سے ریلیف عوام تک نہیں پہنچ پارہا تھا، عوام لمبی قطاروں میں لگ کر بھی ناقص اشیا حاصل کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ عوامی ریلیف کرپشن کی نذر ہورہا تھا، پے در پے شکایات پر وفاقی حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے کا فیصلہ کیا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے عوام کو ماہ رمضان میں ریلیف کا سلسلہ ختم نہیں کیا گیا، رواں سال رمضان میں عوام کو 30 ارب روپے ڈیجیٹل والیٹ کے ذریعے دئیے گئے۔ رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے عوامی ریلیف کا سلسلہ بند نہیں ہوگا یہ بدستور جاری رہے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی