جامعہ کراچی کے پروفیسر آفاق صدیقی سے بدسلوکی کرنے والے رینجرز اہلکار کو معطل کرکے کارروائی کے احکامات دے دئیے گئے۔انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رینجرز کے سیکٹر کمانڈر نے پروفیسر آفاق سے ملاقات کی جس دوران انہوں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے معذرت بھی کی۔اعلامیے کے مطابق رینجرز کے اعلی عہدے داروں نے واقعے میں ملوث اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔ واضح رہیکہ یہ واقعہ جامعہ کراچی کی اسٹاف کالونی میں رینجرز اہلکار کی جانب سے کچرے میں آگ لگانے پرپیش آیا تھا، رینجرز اہلکار نے افسر کے جانوروں کو مچھروں سے بچانے کے لییکچرے میں آگ لگائی جس پر پڑوسی پروفیسر آفاق احمد نے اہلکارکو کچرا جلانے سے روکا تھا۔انجمن اساتذہ کا کہنا ہے کہ کچرے میں آگ لگانے سے منع کرنے پر رینجرز افسر کیگارڈ نے پروفیسرکو تھپڑ مارے جس سے پروفیسرکا چشمہ ٹوٹ گیا اور آنکھ میں زخم بھی آیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی