i پاکستان

خیبر پختونخوا ،باجوڑمیں ایم پی اے ڈاکٹر حمید الرحمان کے گھر کے ساتھ نصب آئی ای ڈی بم دھماکہ، کوئی جانی نقصان نہیں ہواتازترین

July 17, 2025

خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر کے علاقے باجوڑ میں رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر حمید الرحمان کے گھر کے ساتھ نصب آئی ای ڈی بم کا دھماکا ہوا، تاہم اس میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ بنوں میں سی ٹی ڈی نے ایک کارروائی کے دوران ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ تفصیل کے مطابق ڈی ایچ کیو اسپتال خار کے قریب واقع رکن صوبائی اسمبلی کے گھر کے ساتھ بارودی سرنگ کے دھماکے میں گیٹ مکمل تباہ ہوگیا جب کہ گھر کو بھی جوی طور پر نقصان پہنچا۔دھماکے کے وقت رکن صوبائی اسمبلی گھر پر موجود نہیں تھے۔ دھماکا اتنا زور دار تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور صورت حال کا جائزہ لے کر شواہد اکٹھے کیے اور واقعے کی تحقیقات شروع کردی۔دوسری جانب سی ٹی ڈی بنوں اور مقامی پولیس نے نواز آباد تھانہ میریان کے علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈآپریشن کیا۔ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشتگردوں کو ہلاک کیا جو پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولا بارود برآمد کیا گیا، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی ضرار گروپ سے تھا۔علاوہ ازیں لکی مروت میں مروت بیٹنی قومی تحریک کے خلاف پولیس نے کریک ڈائون کرتے ہوئے سربراہ انعام اللہ کی قیادت میں مسلح احتجاج کے بعد درجنوں کارکنوں کیخلاف مقدمات درج کرتے ہوئے 20 افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ بھی برآمد کرلیا۔ رپورٹ کے مطابق مروت بیٹنی قومی تحریک کی جانب سے مسلح احتجاج کے بعد پولیس حرکت میں آگئی ہے، اور کریک ڈائون شروع کر دیا ہے، درج کیے گئے مقدمات میں دہشت گردی، اشتعال انگیزی، سڑک بلاک کرنے اور امن عامہ میں خلل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 20 افراد کو گرفتار کر کے ان کی فہرست جاری کردی ہے، گرفتار افراد میں تحریک کے سرگرم کارکن شامل ہیں، متعدد مقامی سطح پر متحرک تھے۔گرفتار شدگان میں 4 افراد کا تعلق پولیس اور فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) سے ہے، ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، مشران اور پولیس حکام کے درمیان جاری مذاکرات کے باوجود صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی