موسمیاتی تبدیلی نے خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں تباہی مچائی ہے، کے پی میں کلاڈ برسٹ سے جہاں جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں وہاں سیلاب نے زراعت کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔محکمہ زراعت خیبرپختونخوا کے اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے 31 ہزار 595 ایکڑ پر محیط فصلیں، سبزیاں اور باغات متاثر ہوئے ہیں۔ بونیر میں فصلوں اور باغات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ سیلاب سے بونیر میں 26 ہزار 141 ایکڑ پر فصلیں اور باغات متاثر ہوئے۔خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں اس وقت مکئی کی فصل کا موسم ہے اس وجہ سے مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ نقصانات کی تفصیل کے مطابق بونیر میں 26141 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ کلاڈ برسٹ اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ بونیر ہے، جہاں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ فصلوں کو بھی سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔ بونیر میں 23 ہزار 487 ایکڑ زمین پر کھڑی مکئی کو متاثر کیا ہے، 1300 ایکڑ پر کھڑی چاول، 700 ایکڑ زمین پر کھڑی سبزی، 641 ایکڑ پر باغات اور 13 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو متاثر کیا ہے۔باجوڑ میں 211.32 ایکڑ پر کھڑی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں، باجوڑ میں بھی مکئی کی فصل سب سے زیادہ متاثر ہوئی۔ 157.32 ایکڑ پر کھڑی مکئی کی فصل سیلاب کی نذر ہو گئی، 57 ایکڑ پر کھڑی چاول کی فصل بھی تباہ ہو چکی ہے۔
مانسہرہ کے ضلع بٹگرام میں 3.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے۔ سیلابی پانی سے چارسدہ میں 53 ایکڑ پر کھڑی مکئی، 27 ایکڑ پر سبزی اور 7 ایکڑ پر کھڑے دیگر باغات متاثر ہوئے ہیں۔دیر لوئر میں 617.25 ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئی ہیں، دیر لوئر میں سب سے زیادہ چاول کی فصل متاثر ہوئی ہے۔ 360.75 ایکڑ پر چاول کی فصل، 249 ایکڑ پر کھڑی مکئی، ایک ایکڑ پر کھڑی سبزی اور 6.5 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔سوات میں بھی سیلاب نے بڑی تباہی مچائی، جانی نقصان کے ساتھ زراعت کا بھی بڑے پیمانے پر نقصان ہوا، کبل اور بریکوٹ میں 2 ہزار 702.5 ایکڑ زمین پر فصلیں تباہ ہوئی ہیں۔ 729.5 ایکڑ پر مکئی کی فصل، 1209 ایکڑ پر کھڑی چاول، 334 ایکڑ پر سبزیاں، 362 ایکڑ پر باغات اور 68 ایکڑ پر کھڑی دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔اپر سوات کے علاقے میں 1035 ایکڑ زمین پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں، ان میں 130 ایکڑ پر مکئی، 550 ایکڑ پر چاول، 45 ایکڑ پر سبزیاں اور 130 ایکڑ پر باغات کو نقصانات پہنچا ہے۔ہزارہ ڈویژن میں بھی سیلابی ریلوں نے تباہی مچائی، مانسہرہ کے علاقے بفہ میں 12 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 10 ایکڑ پر کھڑی مکئی اور 2 ایکڑ چاول کی فصلیں سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اوگی اور بالاکوٹ میں مختلف علاقوں میں 23.734 ایکڑ پر مکئی کی فصل اور 53 ایکڑ پر چاول کی فیصل بارشوں سے متاثر ہوئی ہے۔
کل 76.734 ایکڑ پر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔سوات، دیر، چترال میں بارشوں اور سیلابی صورت حال کی وجہ سے نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کے بہا میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے دریا کے کنارے ابادی کو شدید خطرات ہوتے ہیں، 2010 اور 2022 کے سیلاب سے نوشہرہ کے کئی دیہات متاثر ہوئے تھے اور اربوں کا نقصان ہوا تھا، حالیہ بارشوں سے بھی نوشہرہ میں 130 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 43 ایکڑ پر مکئی، 6 ایکڑ پر کھڑی چاول، 11 ایکڑ پر سبزیوں اور 70 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔شانگلہ میں بھی کلاڈ برسٹ سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، جانی و مالی نقصانات کے ساتھ 570 ایکڑ پر محیط فصلیں بھی متاثر ہوئی ہیں، 248 ایکڑ پر مکئی اور 267 ایکڑ پر چاول کی فصل سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔کرک میں بارشوں سے 2.125 ایکڑ زمین پر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ اپر چترال میں بھی سیلابی ریلوں سے فصلوں کو نقصانات پہنچے ہیں، جہاں 55.2 ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، 3 ایکڑ پر مکئی، 9 ایکڑ پر سبزیاں، 1.2 ایکڑ پر باغات اور 42 ایکڑ پر دیگر فصلیں متاثر ہوئی ہے۔واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں اب تک کلاڈ برسٹ اور سیلاب سے 393 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی