i پاکستان

کیا سکیورٹی ادارے فیل ہو گئے جو سی سی ڈی بنانے کی ضرورت پڑی؟ لاہور ہائیکورٹ کا استفسارتازترین

July 18, 2025

لاہور ہائیکورٹ نے سیالکوٹ کے شہری کی اپنے بیٹے کی ممکنہ پولیس مقابلے میں ہلاکت روکنے کیلئے درخواست پر ڈسٹرکٹ جیل سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔عدالت نے تاحکم ثانی درخواست گزار کے گرفتار بیٹے راحت علی کو ممکنہ پولیس مقابلے میں مارنے سے روکنے کی استدعا پر 22 جولائی کو جیل سے تفصیلی رپورٹ طلب کی، عدالت نے اگلی سماعت پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے بھی طلب کر لیا، سی سی ڈی کی قانونی حیثیت اور میکانزم پر ایڈووکیٹ جنرل کو معاونت کے لیے طلب کیا گیا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ یہ درست ہے کہ سی سی ڈی پنجاب میں پولیس مقابلے کر رہا ہے، دیکھنا ہے کہ سیکورٹی فورسز، پنجاب پولیس کی موجودگی میں سی سی ڈی بنانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی؟ عدالتیں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے کام کرتی ہیں۔جسٹس فاروق حیدر نے کہا کہ دیکھنا ہے کہ کیا سکیورٹی ادارے فیل ہوگئے جو سی سی ڈی بنانے کی ضرورت محسوس ہوئی، یہ بھی دیکھنا ہے کہ پولیس، سی ٹی ڈی، سی آئی اے اور دیگر فورس کی موجودگی میں اس ادارے کی قانونی حیثیت کیا ہے؟۔شہری اعظم علی کے وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کا بیٹا راحت متعدد جرائم میں حوالاتی اور جیل میں ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی