کراچی میں حالیہ بارشوں سے دیگر شعبہ جات کے علاوہ ایئرپورٹ سٹاف کی کمی سے امیگریشن کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔کراچی ایئرپورٹ پر 3 دن مسافروں کی لمبی قطاریں لگتی رہیں اور روانگی کے مسافر زیادہ مشکلات کا شکار رہے ۔ رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن اظہر جاوید راجہ نے بتایا کہ کراچی ایئرپورٹ پر 12 گھنٹے میں اپ اینڈ ڈائون کی 40 سے زائد غیر ملکی پروازیں آپریٹ ہوتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پہلے دن کی بارش کے دوران سڑکوں پر برساتی پانی کے باعث امیگریشن کا کافی عملہ بروقت ایئرپورٹ نہ پہنچ سکا، ایئرپورٹ پر پہلے سے موجود عملے نے 18 گھنٹے تک ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق ایک رات میں 7 ہزار مسافروں کی باریک بینی سے امیگریشن کرنا مشکل مرحلہ ہوتا ہے، سٹاف کی کمی کی وجہ سے کراچی سے بیرون ممالک روانگی کے مسافروں کو زیادہ مشکلات پیش آئیں۔انہوں نے بتایا کہ روانگی کے کانٹرز زیادہ رش کے باعث امیگریشن آمد کے سٹاف سے مدد لی جاتی رہی اور انہوں نے خود رات کو موجود رہ کر صورتحال پر بخوبی قابو پا لیا۔
ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق اس صورتحال سے پروازوں کی بیرون ملک روانگی میں تاخیر معمول بن گیا ہے، امیگریشن کلیئرنس کے بغیر مسافر ڈیپارچر لانچ میں نہیں پہنچ پاتے تو ان کا انتظار کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے روانگی میں تاخیر ہوتی ہے۔امیگریشن ذرائع کے مطابق کراچی ایئرپورٹ امیگریشن ڈیپارچر کے 20 کائونٹرز میں سے 12 فعال ہیں، فی کائونٹر 2 افسران بٹھائے جاتے ہیں اسی طرح امیگریشن آمد کے 17 کائونٹرز میں سے 9 فعال ہیں جن پر ایک افسر کے حساب سے بمشکل سٹاف پورا ہوتا ہے۔امیگریشن ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ کیلئے سالوں پہلے سے منظور شدہ 231 سٹاف میں سے 169 دستیاب ہیں، پروازیں اور مسافر بڑھ رہے ہیں جس بنا پر امیگریشن افسران کی کمی ہے اور امیگریشن کانٹرز پر اکثر کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل بٹھانا مجبوری بن چکا ہے۔ذرائع کے مطابق سٹاف کی کمی پوری کرنے کے لیے حکام بالا کو کئی بار خط لکھا جا چکا ہے، مسئلے کا واحد حل امیگریشن افسران کی نئی بھرتی ہے جس کیلئے فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی