شہر قائد میں موٹر سائیکل اور گاڑیوں پر اصل یا اصل جیسی نمبر پلیٹ لگانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے، فینسی نمبر پلیٹس کے خلاف آپریشن کے دوران تھانوں کے احاطے ضبط شدہ موٹر سائیکلوں سے بھر گئے۔تفصیل کے مطابق کراچی ٹریفک پولیس کا فینسی نمبر پلیٹس کے خلاف گرینڈ آپریشن جاری ہے، گزشتہ روز ایک ہزار سے زائد موٹر سائیکلیں ضبط کی گئیں، تھانوں کے احاطے ضبط شدہ موٹر سائیکلوں سے بھر گئے ہیں۔ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے بتایا کہ سرکاری سائز کی واضح نمبر پلیٹس لگانا ضروری ہے، نمبر پلیٹ واضح نہ ہونے پر بھی موٹر سائیکلیں ضبط کی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کریک ڈان دراصل ای چالان مرحلے کا آغاز ہے، اور اگلے ماہ سے کیمروں کے ذریعے ای چالان سسٹم شروع کر دیا جائے گا۔ڈی آئی جی ٹریفک نے بتایا کہ جاری کریک ڈان کے دوران کسی کا بھی چالان نہیں کیا جا رہا ہے، شہری نمبر پلیٹس بنا کر ضبط موٹر سائیکلیں لے جا سکتے ہیں، تاہم موٹر سائیکل جس کے نام رجسٹرڈ ہوگی صرف اسے واپس دی جائے گی، جب کہ ای چالان قانون توڑنے والے شخص کے نام اور پتے پر جائے گا۔انھوں نے بتایا کہ رکشوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کیا جارہا ہے ۔ گاڑیوں کے خلاف ایسا ہی آپریشن کریں گے، کریک ڈائون کا مقصد ہے کہ لوگ سرکاری سائز کی نمبر پلیٹس لگائیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی