کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی کے ایس ایچ او کو ٹاسک فورس کی کارروائی کے دوران برآمد 24 لاکھ سے زائد رقم مبینہ طور پر غائب کرنے پر معطل کر دیا گیا ۔میڈیارپورٹ کے مطابق ایس ایچ او شاہ فیصل کالونی ناصر محمود پر ٹاسک فورس کی کارروائی کے دوران برآمد ہونے والی لاکھوں کی رقم غائب کرنے کا الزام تھا، جس پر آئی جی سندھ نے رقم کم ظاہر کرنے پر ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کے مطابق ایس ایچ او ناصر محمود کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے، انھیں معطل کر دیا گیا ہے، اور گارڈن ہیڈ کوارٹرز بی کمپنی بھیج دیا گیا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ٹاسک فورس کی تفصیلی رپورٹ بھی آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو بھیج دی گئی ہے۔
تاہم اس معاملے میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی گردش کر رہی ہے جس میں گٹکا فروش کاشف بتا رہا ہے کہ اس کے گھر سے چوبیس لاکھ روپے ایس ایچ او نے نہیں بلکہ ٹاسک فورس نے لیے تھے، جب کہ شکایت پر ایس ایچ او نے ٹاسک فورس کے پاس سے وہ رقم برآمد کر کے واپس کی۔واضح رہے کہ 20 جون کو گٹکا فروش کاشف کے گھر پر ٹاسک فورس کے چھاپے میں برآمد ہونے والی چوبیس لاکھ سے زائد نقدی مبینہ طور پر غائب ہو گئی تھی۔ شاہ فیصل کالونی تھانے میں درج کیے گئے مقدمے میں صرف 1500 روپے ظاہر کیے گئے تھے، مقدمے میں نہ سامان ظاہر کیا گیا اور نہ ہی 24 لاکھ سے زائد نقدی کا کہیں ذکر کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق شاہ فیصل کالونی میں گٹکا فروش کاشف لنگڑا کی فیکٹری پر چھاپے کے دوران ٹاسک فورس نے چوبیس لاکھ روپے، گٹکا، چھالیہ اور دیگر ممنوعہ سامان برآمد کیا تھا، تاہم تھانیدار پر الزام لگایا گیا کہ اس نے لاکھوں روپے مالیت کا گٹکا، چھالیہ اور دیگر سامان غائب کر دیا، ٹاسک فورس نے چھاپے کے دوران برآمد ہونے والی رقم اور سامان کی ویڈیو بھی بنا لی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی