i پاکستان

محمود الرحمن کمیشن رپورٹ،پی ٹی آئی کا ایف آئی اے کا نوٹس عدالت میں چیلنج کرنیکا اعلانتازترین

June 05, 2024

تحریک انصاف نے محمود الرحمن کمیشن رپورٹ پر ایف آئی اے کے نوٹس کے معاملے کو پارلیمان میں اٹھانے اور عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔ بانی چیئرمین تحریک انصاف کے ایکس اکاونٹ پرمحمود الرحمن کمیشن رپورٹ کے مندرجات پر مبنی ویڈیو کے پوسٹ کیے جانے پر ایف آئی اے نے نوٹس لیا تھا۔ پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان نے ایف آئی اے سے محمودالرحمن کمیشن رپورٹ کی نقل بھی مانگ لی ہے۔عمر ایوب خان نے ایف آئی اے کو نوٹس کا جواب تحریری طور پر بھجوا دیا ہے، جواب ڈاکٹر بابر اعوان کی وساطت سے بھجوایا گیا۔عمر ایوب کے وکلا نے ایف آئی اے کو جواب دیا ہے کہ ایف آئی اے نے ہمارے مکل عمر ایوب خان کو ایک ہتک آمیز نوٹس بھجوایا جس میں مبہم، مشکوک اور غیرقانونی سوالات پوچھے گئے۔ نوٹس سقوطِ ڈھاکہ سے جڑے واقعات سے متعلق ہے جس پر حکومتِ پاکستان نے کمیشن قائم کیا۔ تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ اس کمیشن نے 1972 میں عبوری جبکہ 1974 میں مکمل رپورٹ ریاست کو جمع کروائی جسے نہ تو مسترد کیا گیا نہ ہی اس کے مندرجات کی تردید کی گئی، کمیشن نے اپنی حتمی رپورٹ میں جنرل یحیی خان اور ہتھیار ڈالنے والے جنرل امیر عبداللہ خان نیازی کے بیانات بھی قلمبند کیے اور انہیں رپورٹ کا حصہ بنایا، محمود الرحمن کمیشن رپورٹ کابینہ ڈویژن میں موجود ہے۔ عمر ایوب نے جواب میں لکھا ہے کہ ایف آئی اے نہ تو تاریخ دانوں پر مشتمل ایک محکمہ ہے، نہ ہی سپریم کورٹ اور نہ ہائیکورٹس سے بالا کوئی ادارہ ہے، ایف آئی اے کے اس نوٹس کا واحد مقصد ملک کے مقبول ترین سیاسی قائد عمران خان اور ان کی جماعت کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب کو نشان انتقام بنانا ہے، ایف آئی اے جواب کی تیاری کے لیے محمود الرحمن کمیشن رپورٹ کی نقل فراہم کرے۔ عمر ایوب اپنے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے اس نوٹس کے ذریعے کیے جانے والے پراپیگنڈے کا معاملہ پارلیمان میں اٹھانے اور اسے عدالت کے روبرو چیلنج کرنے کا حق بھی استعمال کریں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی