i پاکستان

ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے جلوس اور مجالس کا انعقاد، عزادار ان کا ماتم، زنجیر زنی اور سینہ کوبی کی ، علما و زاکرین نے شہدا کربلا کے فضائل و مصائب بیان کئےتازترین

July 04, 2025

ملک بھر میں 8 محرم الحرام کے موقع پر عزاداری کے سلسلے میں جلوسوں اور مجالس کا اہتمام کیا گیا، علما و زاکرین نے مجلس عزا سے خطاب میں شہدا کربلا کے فضائل و مصائب بیان کئے، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے، حساس مقامات پر پولیس، رینجرز اور رضا کاروں کی نفری تعینات کی گئی ، جلوسوں کی گزرگاہوں پر دکانیں اور مارکیٹیں سیل کردی گئیں، عزادار ان نے ماتم، زنجیر زنی اور سینہ کوبی کی ۔۔اسلام آباد میں آٹھ محرم الحرام کے موقع پر جامعہ المرتضی جی نائن فور سے مرکزی جلوس برآمد ہو ا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا جامعہ الصادق جی نائن ٹو پر اختتام پذیر ہوا۔جلوس کے دوران روہتاس روڈ(پولیس کوارٹر ٹرن) ، طفیل نیازی روڈ (جی ٹین اور خرم روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔انتظامیہ اور ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ متبادل راستے استعمال کریں اور جلوس کے دوران ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے میں انتظامیہ سے تعاون کریں۔جلوس کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے جبکہ حساس مقامات پر پولیس، رینجرز اور رضا کاروں کی نفری تعینات کی گئی ، جلوس کے روٹ پر نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی فعال کر دیئے گئے ۔ادھر لاہور میں محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ دربارِ حسین اندرون موری گیٹ سے برآمد ہوکر مقررہ راستوں سے ہوتا ہو ا امام بارگاہ بیت الرضا پرانی انار کلی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا ۔شبیہ ذوالجناح کا یہ جلوس اندرون موری گیٹ سے ہوتا ہوا کوچہ چراغاں سے گزر کر جامعہ رضویہ، بخاری چوک، لوہاری گیٹ سے ہوتا ہوا انار کلی پہنچا۔جلوس کی برآمدگی سے قبل علما و زاکرین نے مجلس عزا سے خطاب کیا اور شہدا کربلا کے فضائل و مصائب بیان کئے، بعدازاں نوحہ خوانی کی گئی اور شبیہ ذوالجناح برآمد ہوا۔جلوس کے راستوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ، جلوس کے اطراف کی تمام گلیوں اور راستوں کو خار دار تاریں لگا کر بند کیا گیا ۔

اہل علاقہ اور امن کمیٹیوں کے ممبران سمیت پولیس کے اعلی افسران بھی جلوس کے ہمراہ رہے، عزاداروں کیلئے راستے میں پانی، شربت اور دودھ کی سبیلوں کا بھی اہتمام کیا گیا ۔ادھر پشاور میں 8 محرم الحرام کے سلسلے میں 18 چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہو ئے۔ جلوسوں کے روایتی راستوں پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے جبکہ جلوسوں کی نگرانی جدید ڈرون کیمروں کے ذریعے کی گئی ۔پولیس کے مطابق پہلا جلوس امام بارگاہ سید نجف علی شاہ سے اور دوسرا بڑا جلوس حسینیہ ہال پشاور صدر سے برآمد ہو ا۔اس کے علاوہ جلوسِ شبیہ جھول امام بارگاہ حسین محلہ مروی ہا سے برآمد ہو کر مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا اپنی منزل پر اختتام پذیر ہوا۔پولیس اور سکیورٹی اداروں نے جلوسوں کے روٹس پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے تھے، داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ، واک تھرو گیٹس، بم ڈسپوزل سکواڈ کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ فل مانیٹرنگ کے لیے ڈرون کیمرے بھی استعمال کیے گئے ۔ دریں اثناء محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کے تحت پشاور میں 9 اور 10 محرم کو موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔ ترجمان پولیس کے مطابق موبائل فون سرو آٹھ محرم الحرام نمازِ جمعہ کے بعد بند کر دی گئی ، جو یوم عاشور (اتوار) کی شب 10 بجے کے بعد بحال کی جائے گی۔ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اقدام جلوسوں کے راستوں پر سیکیورٹی کو مثر بنانے، حساس علاقوں میں نگرانی بہتر بنانے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔سیکیورٹی ادارے ڈرون کیمروں، سی سی ٹی وی اور دیگر ٹیکنالوجی کے ذریعے جلوسوں کی نگرانی بھی کررہے ہیں ۔کراچی میں 8 محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو ا۔مرکزی جلوس کی سکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات کئے گئے ۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا قدیمی امام بارگاہ بارہ امام پر کچھ دیر قیام کے بعد علم پر پھولوں کی تبدیلی کے بعد جلوس حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پہنچا۔

پولیس حکام کے مطابق سندھ رینجرز اور پولیس کے دستے جلوس کے آگے ر ہے ۔، جلوس کی گزرگاہوں کو کنٹینر رکھ کر سیل کر دیا گیا تھا۔رینجرز اور پولیس کے سراغ رساں کتوں کی مدد سے گزرگاہوں کی سوپئنگ کی گئی ، بم ڈسپوزل سکواڈ بھی جلوس کی گزرگاہوں پر سوئپنگ کرتے رہے ۔پولیس حکام کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کلیئرنس کے بعد جلوس کو آگے بڑھایا گیا ، سی ٹی ڈی سمیت دیگر اداروں کے اہلکار بھی جلوس کی نگرانی کیلئے تعینات رہے ۔کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں اے این پی آر کیمروں کی مدد سے جلوسوں کی نگرانی کی گئی ، ماہر نشانہ باز اہلکار بلند و بالا عمارتوں پر تعینات کردیئے گئے تھے ۔شہر قائد میں پولیس حکام کی جانب جلوس کی سکیورٹی کے لیے راستوں میں آنے والی مارکیٹس اور دکانوں کو سرچنگ کے بعد سیل کر دیا گیا۔جلوس کی گزر گاہوں میں آنے والے دیگر راستوں کو بھی کنٹینرز اور بڑی گاڑیاں کھڑی کر کے سیل کر دیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے سیل کیے جانے والے راستوں پر بھی پولیس کی نفری کو تعینات کرتے ہوئے پابند کیا گیا ان راستوں سے جلوس میں کسی کو بھی شامل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اس دوران محرم الحرام کے دوران سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بی آر ٹی اور پیپلز بس سروس کی سرگرمیاں محدود کر دی گئیں۔ بی آر ٹی حکام کا کہنا تھا کہ 8، 9 اور 10 محرم الحرام کو بی آر ٹی (گرین لائن ) سروس مکمل طور پر معطل رہے گی۔بی آر ٹی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ جلوسوں کے روٹس اور عوامی تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ترجمان پیپلز بس سروس کے مطابق 9 اور 10 محرم کو بس سروس کے 10 میں سے 7 روٹس بند رہیں گے جبکہ 8 محرم کو 5 روٹس پر جزوی تعطل کا سامنا رہے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی