جرمن ماہرین کے دورہ پاکستان کے دوران ای گیٹس کا بنیادی ڈیزائن فائنل ہوگیا۔ جدت کے حامل منصوبے کے تحت اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس پر ای گیٹ کی تنصیب ہوگی۔پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق جرمن ماہرین کی نگرانی میں ای گیٹ منصوبہ بروقت اور بغیر تاخیر کے جاری ہے، 3 روزہ ورکشاپس میں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل کر لی گئی۔ای گیٹس تنصیب کے بعد مسافر خودکار نظام کے تحت برق رفتاری سے امیگریشن مراحل طے کر سکیں گے، منصوبہ عصر حاضر کے صرف جدید سہولیات کی فراہمی کا عکاس ہے۔پاکستان کے ہوائی اڈوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈھالنے کی کوششوں کا حصہ بھی ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے بڑے ایئرپورٹس کے لیے ایک محفوظ، قابلِ توسیع اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی حل فراہم کرے گا۔ کنسلٹنٹس معاہدے کے مطابق تسلی بخش کام کر رہے ہیں۔
منیجنگ پارٹنر کرسٹوف موسٹرٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے یہاں کراچی میں ای گیٹس پروجیکٹ کے حوالے سے ان سائٹ ورکشاپس مکمل کر لیں ہیں۔ ای گیٹس پروجیکٹ کا مقصد تین بڑے ائیرپورٹس اسلام آباد، لاہور اور کراچی پر اس ٹیکنالوجی کی ڈیزائین اور تنصیب ہے۔منیجنگ پارٹنر کا کہنا تھا کہ ان سائٹ ورکشاپس کا مقصد اس ٹیکنالوجی کے ڈیزائن اور اصولوں یا پرنسپل سے متعلق مخصوص سوالات کی وضاحت کرنا تھا۔ ایئرپوٹس اتھارٹی اور اس پروجیکٹ کے دیگر اسٹیک ہولڈرز سے اس اہم پروجیکٹ سے متعلق ہمارے یہ سیشنز بہت کامیاب رہے۔پی اے اے حکام کا کہنا ہے کہ منصوبے کے تحت تینوں ہوائی اڈوں اسلام آباد، کراچی، لاہور) پر 100 ای گیٹس نصب کیے جائیں گے اور ای گیٹس منصوبہ 2 سال میں مکمل ہوگا۔ منصوبے میں عصر حاضر کی جدید ٹیکنالوجی مصنوعی ذہانت (اے آئی )کا استعمال بھی کیا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی