i پاکستان

ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا، مزید پانچ یا دس سال کے لئے ہوگا، رانا ثنااللہتازترین

September 03, 2025

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے دعوی کیا ہے کہ ملک میں تسلسل کا فیصلہ ہوگیا ہے جو مزید پانچ یا دس سال کے لئے ہوگا۔ ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو اس بات پر پہلے بھی کوئی شک و شبہ نہیں تھا۔انہوں نے کہا اس سلسلے میں مری میں بڑوں کے درمیان اہم بیٹھک ہوئی ہے جس میں یہ فیصلہ کیا گیا، بہرحال جو بھی ہوگا آئین کے مطابق ہوگا، کچھ لوگوں کو اس پر شک تھا لیکن ہمیں اس کا پہلے سے ہی علم تھا۔نئے ڈیموں کی تعمیر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ڈیمز سے متعلق بھی اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ناممکن کچھ بھی نہیں، تمام سیاسی جماعتیں بیٹھ کربات کریں اتفاق رائے پیدا کریں، اس حوالے سے قرارداد پاس ہوئی ہے تو موسمیاتی تبدیلی کے بعد دوبارہ بھی قراردادیں آسکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی کے پی علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بالکل ہونی چاہیے، گنڈا پور بانی کو سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کیلئے قائل کرسکتے ہیں تو اچھی بات ہے۔

کینالز معاملے کے بعد سی سی آئی میٹنگ میں گنڈاپور نے کالاباغ ڈیم کی بات کی تھی، پانی کے ایشوز پر علی امین گنڈا پور نے کالاباغ ڈیم سے متعلق گفتگو کی تھی، آج کی صورتحال کا اس وقت کسی کو اندازہ نہیں تھا اب بخوبی ہوگیا ہے۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ ماہرین کہتے ہیں کہ آئندہ سال مزید سیلاب اور بارشیں ہوں گی، ہمیں فوری طور پر چھوٹے ڈیمز اور دیگر پروجیکٹس کی طرف جانا ہوگا۔وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی شدید خواہش تھی کہ ملک میں صدارتی نظام آجائے، ہوسکتا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے اپنے بانی کی خواہش پر بیان دیا ہو۔میراذاتی خیال ہے کہ ملک میں صدارتی نظام کی گنجائش نہیں ہے، موجودہ صورتحال میں صدارتی نظام کے ایشو پر بات نہیں کرنا چاہتے، اتفاق رائے سے کچھ بھی ہو تو اچھی بات ہے لیکن یکطرفہ کچھ نہیں ہونا چاہیے۔رانا ثنااللہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے پارلیمانی جمہوری نظام ہی بہتر ہے جو سسٹم موجود ہے، چار اکائیاں ہیں اسی طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھی موجود ہیں، صدارتی نظام کیلئے صوبوں کو وہ آزادی بھی ہونی چاہیے جو امریکا میں ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی