گلگت بلتستان حکومت نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی، تالی داس کے مقام پر متاثرہ خاندانوں میں ریلیف آپریشن جاری ہے، صاف پانی و بجلی اور مواصلات کے نظام کی بحالی میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ترجمان جی بی حکومت فیض اللہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شاہراہ غذر کی بحالی پر کام شروع کر دیا گیا ہے، تالی داس میں متاثرین کے لئے خیمے لگائے گئے ہیں، تالی داس کے بے گھر مکینوں کی آباد کاری کا واحد حل متبادل گائوں کا قیام ہے، صوبائی حکومت تالی داس متاثرین کیلئے وفاق کے ساتھ مل کر متبادل گائوں بنائے گی۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعلی گلگت بلتستان نے متعلقہ اداروں کو بحالی آپریشن تیز کرنے کی ہدایت کی ہے، تالی داس میں بننے والی مصنوعی جھیل میں پانی کم ہو رہا ہے، چٹورکھنڈ دائن کے مقام پر قدیمی پل کا متبادل حال اب تک نہیں نکل سکا ہے۔
انہوں بتایا کہ دائن پل بحال نہ ہونے سے 3 ہزار افراد کی بستی شہر سے کٹ کر رہ گئی ہے، حکومت عارضی کشتیوں کے ذریعے لوگوں کی مدد کر رہی ہے، میں نے خود آج تالی داس اور دائن کا دورہ کیا ہے، دائن چٹورکھنڈ پل کی تعمیر کیلئے وفاقی حکومت کا بھی تعاون درکار ہے۔فیض اللہ نے آگاہ کیا کہ دائن کے متاثرین کے لیے صاف پانی بحال کیا گیا ہے، بجلی بحالی جزوی پور پر ہوئی ہے، مزید کام جاری ہے۔ترجمان نے بتایا کہ انسانی جانیں بچانے والے چرواہوں کو وزیراعظم کی ہدایت پر اسلام آباد روانہ کر دیا ہے، چرواہوں سمیت جی بی کے باہمت رضاکاروں کیلئے جلد وزیراعلی سیکرٹریٹ میں اعزازی تقریب منعقد کریں گے، انہیں اعزازات اور اسناد سے نوازیں گے۔گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے عزم کیا کہ صوبائی حکومت متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی