i پاکستان

پاکستان کیوی فروٹ کی عالمی مارکیٹ کا ممکنہ سپلائر بن سکتا ہے،زرعی ماہرینتازترین

September 23, 2024

زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کیوی فروٹ کی عالمی مارکیٹ کا ممکنہ سپلائر بن سکتا ہے، پاکستان کیوی فروٹ برآمد کرکے چینی منڈیوں سے بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے،پاکستان کو مشرق وسطی ، وسطی ایشیا اور یورپ کی مارکیٹوں تک آسان رسائی مل سکتی ہے ، پاکستان کے شمالی اور پہاڑی علاقے کیوی فروٹ کی کاشت کے لیے موزوں ہیں ۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق سیچوان میں کیوی فروٹ کی پیداوار کے بارے اختتام پذیر ہونے والی بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ کے دوران پاکستان کے زرعی ماہرین نے چین کے ساتھ تعاون کے ذریعے دنیا کی کیوی فروٹ مارکیٹ میں ایک اہم کھلاڑی بننے کی صلاحیت کو دیکھا۔ دریں اثنا سیچوان پرووینشل اکیڈمی آف نیچرل ریسورس سائنسز اور یونیورسٹی آف صوابی کے درمیان ایک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے جس سے پاک چین کیوی فروٹ تعاون کا ایک امید افزا آغاز ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کیوی صنعت میں ترقی اور ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ صوابی یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر رویدار علی شاہ نے سی ای این کو بتایا کہ پاکستان اپنی سازگار آب و ہوا، زرخیزمٹی اور وافر آبی وسائل کی بدولت عالمی کیوی فروٹ مارکیٹ میں ایک اہم کھلاڑی بن سکتا ہے۔ مزید برآں پاکستان کو اسٹریٹجک محل وقوع کے لحاظ سے مشرق وسطی ، وسطی ایشیا اور یورپ کی مارکیٹوں تک آسان رسائی مل سکتی ہے ، جو مسابقتی برتری فراہم کرتا ہے۔ میں پاکستان کی کیوی صنعت کے مستقبل اور ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں پرامید ہوں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پی ایم اے ایس ایریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی کے ڈاکٹر محمد اخلاق نے کہا کہ پاکستان کی آب و ہوا خاص طور پر اس کے شمالی اور پہاڑی علاقوں میں کیوی فروٹ کی کاشت کے لیے موزوں ہے جس کے لیے معتدل درجہ حرارت اور مناسب بارش کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں کیوی فروٹ کی بڑھتی ہوئی طلب اور پاکستان کی بڑی زرعی افرادی قوت ملک کے لیے منافع بخش کیوی فروٹ انڈسٹری کو فروغ دینے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق دو ہفتوں تک جاری رہنے والی اس ورکشاپ میں پاکستان، مصر، نیپال اور منگولیا سمیت بیرون ملک کے زرعی ماہرین نے کیوی فروٹ جراثیم کے وسائل جمع کرنے اور تحفظ، نئی اقسام کی افزائش، کاشت کاری کے انتظام، کیڑوں پر قابو پانے، فصل کی کٹائی کے بعد ذخیرہ کرنے اور مارکیٹنگ میں چین کی مہارت حاصل کی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین کیوی فروٹ ٹیکنالوجی اور صنعت انتہائی جدید اور متاثر کن ہیں خاص طور پر سیچوان صوبے میں کیوی فروٹ کی پیداوار میں ملک کا تجربہ قابل ذکر ہے۔ کیوی فروٹ کی کاشت، کٹائی اور مارکیٹنگ میں چین کی کامیابی اس کی مضبوط تحقیق اور ترقی، موثر آبپاشی کے نظام اور موثر سپلائی چین مینجمنٹ کی مرہون منت ہے۔ مزید برآں، جیسا کہ ڈاکٹر محمد اخلاق کا خیال ہے، کنٹرولڈ ماحول ذخیرہ کرنے، مشینی کٹائی، اور بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی اقسام جیسی تکنیک مارکیٹ میں چین کی بالادستی میں کردار ادا کرنے والی کچھ پیش رفت ہیں۔ پاکستانی ماہرین کے مطابق چینی ٹیکنالوجی اور طریقوں کا اطلاق پاکستان کی منفرد آب و ہوا، مٹی اور مارکیٹ کے حالات کی بنیاد پر درست مطابقت کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر چین کی جانب سے کیوی فروٹ کی لچکدار اور برداشت کرنے والی اقسام تیار کرنے میں مہارت پاکستان کو موسمیاتی تغیرات، پانی کی قلت اور کیڑوں پر قابو پانے سے متعلق چیلنجز پر قابو پانے میں مدد دے سکتی ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) دونوں ممالک کو کیوی فروٹ کی کاشت سمیت زرعی منصوبوں پر تعاون کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ ڈاکٹر محمد اخلاق نے کہا کہ پاکستان کیوی فروٹ برآمد کرکے چینی منڈیوں سے بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ سیچوان صوبائی اکیڈمی آف نیچرل ریسورس سائنسز اور یونیورسٹی آف صوابی کے درمیان نئے دستخط شدہ ایم او یو کے تحت دونوں فریقین استعداد کار بڑھانے، تعلیمی تربیت، ورکشاپس اور کانفرنسوں کا انعقاد، فیکلٹی ممبران کے تبادلے، تحقیقی منصوبوں کا آغاز اور اجرا، ڈونر آرگنائزیشن کو منصوبے پیش کرنے وغیرہ پر مل کر کام کریں گے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی