i پاکستان

پاکستانی مارکیٹ میں جعلی وغیر معیاری پروپلین کیمیکل کی فراہمی کا انکشافتازترین

August 24, 2024

عالمی ادارہ صحت نے پاکستانی مارکیٹ میں جعلی وغیر معیاری پروپلین کیمیکل کی فراہمی کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ بعض شرپسند پاکستانی مارکیٹ میں ادویات کے جعلی کیمیکل کی فراہمی میں ملوث ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے پاکستانی مارکیٹ میں جعلی وغیر معیاری پروپلین کیمیکل کی فراہمی کا انکشاف کرتے ہوئے مارکیٹ میں جعلی اور غیرمعیاری ایتھلین گلوکول اور پروپلین گلوکول کے بیجز کی فراہمی کی نشاندہی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض شرپسند پاکستانی مارکیٹ میں ادویات کے جعلی کیمیکل کی فراہمی میں ملوث ہیں اور اس حوالے سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کو آگاہ کردیا گیا ہے۔ عالمی ادارے نے ادویات میں جعلی کیمیکل کے استعمال سے صحت کے لیے سنگین خطرات کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جعلی کیمیکل کا استعمال جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی نشاندہی پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی بیچوں کی نشاندہی پر ریگولیٹری اقدامات کی ہدایت کردی۔ ان بیچز کی مینوفیکچرنگ سال 2023 میں کی گئی تھی اور اس کی ایکسپائری سال 2025 ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کو آگاہ کیا ہے کہ کچھ شر پسند ڈا کیمیکل کی لیبلنگ کے ساتھ پاکستانی مارکیٹ میں پروپلین گلوکول کے جعلی بیچز فراہم کر رہے۔ عالمی ادارے کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ ادویات میں اس غیرمعیاری اورجعلی کیمیکل کے استعمال سے مرکزی اعصابی نظام اور دل کا نظام متاثر ہو سکتا ہیجبکہ یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ڈریپ نے ریگولیٹری فیلڈ فورس کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان جعلی بیچوں کی نشاندہی پر ریگولیٹری اقدامات کرے اور اس کی سپلائی چین کی تحقیقات کرے۔ اس حوالے سے علاج کے سامان بنانے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دیگر خام مال کی کسی بھی غیرتصدیق شدہ کھیپ کا استعمال نہ کریں اور کسی بھی تیار شدہ مصنوعات کو واپس منگوا لیں جن کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ ڈریپ نے ادویات میں جعلی اور غیرمعیاری کیمیکل کے خلاف کریک ڈاون کیا اور متعلقہ اداروں کو تمام جعلی کیمیکل اٹھانے کی ہدایت بھی کردی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی