i پاکستان

پاکستانی سیلائٹ پاک سیٹ عام نہیں کثیر المقاصد صلاحیتوں کا حامل ہے، چیئرمین سپارکوتازترین

May 24, 2025

چیئرمین سپارکو ڈاکٹر سلیم محمود نے کہا ہے کہ پاکستان جون 1692 میں ہی خلائی دور میں قدم رکھ چکا تھا، پاکستان کے سیارے پاک سیٹ کو عام سیٹلائٹ نہ سمجھا جائے، یہ کثیر المقاصد صلاحیتوں کا حامل ہے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں چیئرمین سپارکو نے کہا کہ پاکستان جون 1962 میں خلائی دور میں قدم رکھ چکا تھا، اس وقت اس دوڑ میں امریکا، روس، پاکستان اور فرانس جیسے چند ہی ممالک شامل تھے، 1970 تک پاکستان خلائی ٹیکنالوجی میں خود انحصاری حاصل کرچکا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سیارے پاک سیٹ کو عام سیٹلائٹ نہ سمجھا جائے، یہ وسیع پیمانے پر کثیر المقاصد صلاحیتوں کا حامل ہے، پاکستان نے اپنا اسپیس پروگرام قومی ترجیحات کے مطابق شارپ لائن کررکھا ہے۔ڈاکٹر سلیم محمود نے بتایا کہ پہلا سائونڈنگ راکٹ پاکستان نے امریکی ادارے ناسا کے تعاون سے خلا میں بھیجا، ہم نے درجنوں اعلی پائے کے سائنسدان اور ٹیکنالوجسٹ تیار کیے، مقصد خود انحصاری حاصل کرنا تھا۔چیئرمین سپارکو نے کہا کہ تمام پلانٹس بنائے گئے، 1968 سے 1970 تک ہم سب کچھ مقامی طور پر تیار کررہے تھے، پاک سیٹ سے خلائی تصاویر، موسمیات، زرعی مقاصد، قدرتی آفات سمیت سب کی معلومات ملتی ہیں، ہم خلائی تحقیق میں جانا چاہتے ہیں، اس کیلئے چائنہ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی