ڈپٹی چیئرمین سینٹ مرزا محمد آفریدی نے ایوان میں وزراء کو اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔ جمعہ کے روز سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سینٹ مرزا محمد آفریدی کی زیر صدارت شروع ہوا تو سینیٹر کہدہ بابر نے کہا کہ گوادر کے لوگ صاف پانی کے لیے مررہے ہیں وزراء ایوان میں نہیں ہیں۔ وزراء کی غیر حاضری پر میں سراپا احتجاج ہوں۔ ایک وفاقی وزیر کے علاوہ کوئی وزیر ایوان میں موجود نہیں ہے یہ ناکام حکومت ہے جس نے ناکام الیکشن کرائے ہیں۔ اس حکومت کو ایک سال ہونے کو ہے مگر ہمارے مسائل جوں کے توں پڑے ہوئے ہیں۔ سینٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے کہا کہ وزراء کی غیر حاضری سارے سینیٹرز کے لئے ایک المیے سے کم نہیں جس پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ آج زیادہ تر وقفہ سوالات میں وزارت تجارت سے متعلق سوالات تھے وہ سرکاری دورے پر سعودی عرب گئے ہیں۔ وہ خود آکر ایوان میں سوالات کے جواب دینا چاہتے ہیں۔ ملک کے اہم ترین معاملات سے متعلق انہوں نے جواب دینے ہیں۔ وقفہ سوالات کو موخر کیا جائے جس پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے وقفہ سوالات کو موخر کردیا۔ سینیٹر کہدہ بابر نے کہا کہ ملک کے اندر انتہائی غیر یقینی صورتحال ہے گوادر میں لوگ پانی کے لئے مررہے ہیں یہاں پر عیاشیاں ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیسے چلایا جارہا ہے وزراء موجود نہیں ہیں جس پر ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وزراء کا ایوان میں نہ ہونا انتہائی دکھ کی بات ہے۔ انہیں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وزارت سے متعلق کون کون افسران آئے ہیں ان کی تفصیلات بھی سینٹ میں جمع کرائی جائیں جس کے بعد وقفہ سوالات کو ملتوی کردیا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی