i پاکستان

’’پہلے دلہا گرفتار کرو‘‘، پشاور پولیس کی ہوائی فائرنگ کے خلاف نئی مہمتازترین

November 26, 2025

پشاور میں شادیوں پر ہوائی فائرنگ کی روک تھام کیلئے پولیس نے ایک غیرمعمولی مگر سخت مہم شروع کی ہے جس کا پہلا نشانہ دلہا خود ہو گا۔حکام کے مطابق شہر کے تمام تھانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر کسی شادی میں ہوائی فائرنگ رپورٹ ہوئی تو سب سے پہلے دلہا کو گرفتار کیا جائے گا، چاہے وہ براہِ راست ملوث ہو یا نہ ہو۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس سخت اقدام کا مقصد اس خطرناک اور جان لیوا رجحان کی حوصلہ شکنی کرنا ہے، جس کے باعث ہر سال متعدد افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔مہم کے آغاز کے بعد صرف دو ہفتوں کے دوران پانچ دلہے اور درجنوں افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ پولیس مذہبی رہنمائو ں اور سول سوسائٹی کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر آگاہی مہم بھی چلا رہی ہے۔پشاور پولیس نے اس حوالے سے اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فائرنگ کے خلاف کریک ڈان ہی اس کلچر کو ختم کرنے کا واحد راستہ ہے۔پولیس حکام نے تمام تھانوں کو یہ ہدایت نامہ جاری کیا ہیکہ شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کا واقعہ رپورٹ ہونے کے بعد سب سے پہلے دلہے کو گرفتار کیا جائے گا جس کے بعد ان کے رشتہ داروں کو حراست میں لیا جائے گا۔

حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ ہوائی فائرنگ میں دلہا کے ملوث نہ ہونے پر بھی اسے زیرِ حراست رکھا جائے گا۔ایس پی سٹی فقیرآباد ارشد خان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہوائی فائرنگ کی وجہ سے قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوتی ہیں۔ یہ ایک سنگین جرم ہے جس کی روک تھام ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ دلہے کو گرفتار کرنے کا مقصد اس غیر قانونی اقدام کی حوصلہ شِکنی کرنا ہے تاکہ شادی بیاہ پر ہوائی فائرنگ کا کلچر ختم کیا جا سکے۔ایس پی ارشد خان کے مطابق ہوائی فائرنگ کے خلاف علما کرام اور سول سوسائٹی کی مدد سے آگاہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے جس میں یہ واضح کیا جا رہا ہے کہ دلہا کے اہلِ خانہ سمیت کسی بھی فرد کو ہوائی فائرنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔شادی کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ کے خلاف مہم میں دو ہفتوں کے دوران اب تک پانچ دلہے گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ 30 سے زائد افراد کو پشاور پولیس نے ہوائی فائرنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

پشاور کے تھانہ تہکال میں گذشتہ ہفتے ہوائی فائرنگ کے الزام میں دلہا سمیت 12 ملزموں کو حراست میں لیا گیا۔ ملزموں کے قبضے سے جدید اسلحہ اور دو گاڑیاں بھی تحویل میں لی گئیں۔ پولیس نے ملزموں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پشاور کی انقلاب روڈ پر اتوار کو ولیمے سے قبل دلہا کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق دلہا کو سہرا پہنے گرفتار کرکے حوالات میں بند کیا گیا۔پولیس کے مطابق دلہا کی شادی پر بیتحاشا ہوائی فائرنگ ہو رہی تھی۔ پولیس کی مہم میں فائرنگ کرنے والے دلہا نے اپنے اقدام پر ویڈیو بیان میں معافی مانگی ہے۔پولیس حکام نے شہریوں سے تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ شادی کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ پر پولیس کو مطلع کریں جبکہ شہریوں نے بھی ہوائی فائرنگ کے خلاف مہم میں بھرپور ساتھ دینے کی یقین دہانی کروائی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب میں ہوائی فائرنگ کے خلاف سخت ایکشن دیکھنے میں آیا جس میں دلہا کو تقریب سے گرفتار کیا گیا جبکہ اس کے والد اور بھائی کو بھی حوالات کی ہوا کھانا پڑی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی