این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ لاہور کے علاقے شاہدرہ میں دریائے راوی کے بہائو میں کمی آئی ہے مگر اب بھی پانی کی سطح انتہائی اونچی ہے۔دریائے چناب کے علاقے مرالہ میں بہا ئوتیز ہے جبکہ ستلج سے ملحقہ گنڈا سنگھ والا میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے۔پنجاب کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا ہے کہ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، شاہدرہ کے مقام پر انتہائی خطرناک اونچے درجے کا سیلاب ہے، بلوکی ہیڈورکس کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، سدھنائی ہیڈورکس پر پانی کا بہا ئونارمل ہے۔دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، خانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، قادرآباد کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہائو نارمل سطح پر ہے مگر مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر انتہائی خطر ناک اونچے درجے کا سیلاب ہے، سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، اسلام ہیڈورکس پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر نے دریائے چناب میں سیلابی صورتحال کا الرٹ جاری کیا ہے، وہیں دریائے راوی میں بھی پانی کی سطح میں تیزی سے اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
شاہدرہ اور بلوکی کے مقام پر دریائے راوی کے بہا ئو میں اضافہ ہوگیا، شاہدرہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، ملتان روڈ پر چوہنگ کے قریب نجی ہائوسنگ سوسائٹی زیر آب آگئی۔شاہدرہ کی کئی آبادیوں میں بھی پانی داخل ہوگیا، فرخ آباد، عزیزکالونی اور دیگر ملحقہ علاقوں کے مکینوں کو پریشانی کا سامنا ہے، انتظامیہ کی جانب سے گھروں کو خالی کرانے کا کام شروع کر دیا گیا، سیلاب متاثرین کو کیمپ میں بلانے کے لئے مساجد میں اعلانات کرائے گئے ہیں۔انتظامیہ نے بتایا کہ فرخ آباد کے 2 سکولوں میں امدادی کیمپ قائم کر دیئے گئے، سیلاب متاثرین کے لئے کھانے کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے، دریائے راوی میں شاہدرہ اوربلوکی پرپانی کا بہا تیز ہوگیا، بند کے ایک حصے پر شہری مال مویشیوں کے ساتھ اب بھی موجود ہیں اور امداد کے منتظر ہیں۔فلڈ فارکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق دریائے راوی میں سائفن شاہدرہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، سائفن کے مقام پرپانی کے بہا میں2 لاکھ20 ہزار 627 کیوسک اضافہ ہوا ہے، شاہدرہ کے مقام پرپانی کا بہائو 2 لاکھ 15ہزار 550 کیوسک ہوگیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی