صوبہ پنجاب میںرسول پور گائوں کے قریب نایاب بنگال لومڑی کی موجودگی کا انکشاف ہواہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نایاب لومڑی تنہا دیکھی گئی، یہ ایسی نسل سے تعلق رکھتی ہے جو رہائش گاہ کے خاتمے اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔بنگال لومڑی ایک شرمیلا، زیادہ تر رات کو سرگرم اور ماہر شکاری جانور ہے، مادہ لومڑی کا حمل 50 سے 60 دن تک رہتا ہے، اور یہ ایک بار میں صرف تین سے چار بچے جنتی ہے، جس کی وجہ سے یہ مزید خطرے میں ہے۔رسول پور کے ماہر حیوانات اور ماہر ماحولیات عمر وقاص (جو اپنے 100 فیصد خواندگی کے تناسب کیلئے مشہور گائوں سے تعلق رکھتے ہیں) نے کہا کہ یہ محض ایک مشاہدہ نہیں، ایک انتباہ ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہم نے ان جانوروں اور ان کے رہائشی ماحول کی حفاظت نہ کی تو یہ ہمیشہ کے لیے غائب ہو سکتے ہیں، اور لوگوں سے اپیل کی کہ ان کو نقصان نہ پہنچائیں اور ان کے قدرتی ماحول کو نہ بگاڑیں۔جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مشاہدہ ایک اہم ریکارڈ ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ یہ نسل اب بھی کچھ علاقوں میں موجود ہے، تحفظ کے کارکن حکام اور عوام دونوں سے باقی ماندہ لومڑیوں کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی