نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے راستوں پر راولپنڈی پولیس اہلکارائیرپورٹ جانے والے مسافروں کو لوٹنے لگے پولیس عملے نے مسافروں و چھوڑنے کے آنے والوں سے موبائل فون و نقدی سمیت میٹھا حلوہ تک نہ چھوڑا سینئر پولیس افسران کی مداخلت پر اے ایس آئی عاطف سمیت دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا دونوں اہلکاروں کو گرفتار کرلیاگیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق تھانہ دھمیال پولیس سے رجوع کرتے ہوئے ابیٹ آباد سے تعلق رکھنے والے شہری زبیع اللہ نے موقف اختیار کیا کہ ڈرائیور یعقوب مہمانوں کو دبئی جانے کے خاطر چھوڑنے ائیرپورٹ جارہے تھے کہ ٹھلیاں کے مقام پر پولیس کے اے ایس آئی عاطف، کانسٹیںل زبیر وغیرہ نے روکا۔ڈرائیور یعقوب اور مہمانوں کی تلاشی لیکر پولیس نے قیمتی موبائل فون اور دو پیکٹ ملتانی حلوے کے لے لیے، پھر سب کو ہتھکڑیاں لگا کر جنگل میں لے گیے اور رہائی کے لیے 2 لاکھ روپے طلب کیے اوردھمکیاں دیں۔ڈرائیور یعقوب نے بیس ہزار روپے نقد دئیے جب کہ پچاس ہزار روپے ایئرپورٹ کے اے ٹی ایم سے نکال کر اے ایس آئی عاطف کو دئیے۔
ائیرپورٹ پر عاطف اے ایس آئی رقم نکوانے کے دوران مہمان کے ساتھ اے ٹی ایم کے اندر بھی گیا، پولیس عملے نے ڈرائیور یعقوب کو ایک کمرے میں محبوس رکھا جہاں زبیر کانسٹیبل اس پر پہرہ دیتا رہا۔پولیس عملے نے اس دوران بھی ایک موبایل فون کے لیا اور مہمانوں کو چھوڑ دیا جو دبئی روانہ ہوگئے۔2 مئی کو ان کی تصویر لینے آیا تو اہلکاروں نے جھگڑا کرکے کپڑے پھاڑ دیے، بھاگ کر جان بچائی لیکن ڈرائیورز کو وہیں رکھا گیا۔میں نے ون فائیو پر کال کی تو پولیس آگئی پولیس کے آنے پر پولیس نے مذکورہ پولیس اہلکاروں سے میرے نمبر پر 16 ہزار روپے ایزی پیسہ کے زریعے بیجھوائے۔پولیس کی ان جیسی کالی بھیڑوں کی وجہ سے محکمہ پولیس بدنام ہورہا ہے، کارروائی کی جائے۔پولیس نے تھانہ دھمیال کے اے ایس آئی عاطف ،کانسٹیبل زبیر سمیت دیگر اہلکاروں کے خلاف سرقہ بلجںر کی دفعہ 382، حبس بیجا میں رکھنے کی دفعہ 342 ت پ اور پولیس آرڈر کے تحت درج کرلیا۔پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اے ایس آئی عاطف اور کانسٹیبل زبیر کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تیسرے ملزم کہ تلاش جاری ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی