وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب سمیت پورے پاکستان میں 9 مئی کے کیسز پر فیصلہ ہونا چاہیے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ شور مچایا جا رہا ہے کہ 9 مئی کے کیسز کی سزائیں سیاسی بنیاد پر دی گئیں لیکن پی ٹی آئی کے مشتعل ہجوم نے خود ویڈیوز اپلوڈ کیں، اس دن جو کچھ ہوا اس کے تمام شواہد موجود ہیں اور وہ خود بھی تسلیم کرتے ہیں۔ وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہ درجنوں شواہد تھے اس کے باوجود سزائیں بہت پہلے ہونی چاہیے تھیں، ویڈیوز کی بنیاد پر حملہ آوروں کی شناخت کی گئیں، ویڈیوز اور شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ اپنے رہنماں سے رابطے میں تھے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو معلوم ہے 9 مئی پی ٹی آئی نے کیا ہے عمران خان کے گھر سے اس تحریک کا آغاز ہوا، 9 مئی کو شرپسندوں نے تھانوں کو جلایا، سیکڑوں گاڑیاں اور املاک کو آگ لگائی گئی، سوشل میڈیا پر ان کی اپنی تقریریں اور بیانات موجود ہیں، 9 مئی کے ملزمان کو شواہد کی بنیاد پر ہی سزا دی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو لاہور میں 14 مقامات پر واقعات ہوئے، اس دن 82 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، سرور روڈ پر ہنگامہ آرائی میں سرکاری املاک کو جلایا گیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی