i پاکستان

پشاور بورڈ کی جانب سے گیارہویں جماعت کے نتائج میں غیرمعمولی تاخیر اور بد انتظامیوں کاانکشاف،طلبا اور والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئیتازترین

September 15, 2025

پشاور بورڈ کی جانب سے گیارہویں جماعت کے نتائج کے اعلان میں غیرمعمولی تاخیر اور بد انتظامیوں پر طلبا اور والدین نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ، وزیر اعلی کے پی کے اور گورنر سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی پر زور دیا ہے۔تفصیل کے مطابق پشاور بورڈ کی جانب سے گیارہویں جماعت کے نتائج میں انوکھے اور حیران کن کارنامے سامنے آئے ہیں ۔بورڈ کے نتائج کے مطابق 37 ہزار سے زائد طلبا فیل قرارپائے ہیں ۔گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج فیز سیون کی تمام طالبات کو فرسٹ ائیر بائیولوجی کے پریکٹیکل امتحان میں فیل قرار دے دیا گیا۔ حیران کن امر یہ ہے کہ پریکٹیکل دینے کے باوجود طالبات کو غیر حاضر لکھ دیا گیا۔والدین اور طالبات کے مطابق تھیوری میں 70 سے زائد نمبر حاصل کرنے والی کئی طالبات کو بھی پریکٹیکل میں غیر حاضر قرار دیا گیا ہے، جس پر شدید تشویش پائی جا تی ہے ۔نتائج سامنے آنے کے بعد طلبا اور والدین میں تشویش کی لہردوڑ گئی ہے ۔والدین کا کہنا ہے کہ37 ہزار سے زائد طلبا کا فیل ہونا محض ایک عدد نہیں بلکہ ہزاروں خاندانوں کے خوابوں کی تباہی ہے ۔ نہ صرف طلبا کی محنت پر پانی پھیر دیا گیا ہے بلکہ پورے تعلیمی نظام کی ناکامی بھی ہوئی ہے۔

انہوںنے سوال اٹھایا ہے کہ نتائج کے اعلان میں غیر معمولی تاخیر کیوں کی گئی ؟ اور پھر انتہائی غیر ذمہ دارانہ ا ور بد انتظامی سے نتائج تیار کر کے جاری کئے گئے جس سے پشاور بورڈ میں شفافیت اور قابلیت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے ۔ والدین کا کہنا ہے کہ بورڈ نے محنتی اور اہل طلبا کے مستقبل سے سنگین کھلواڑ کیا ہے۔ والدین اور طلبا کی انتھک محنت کو اس طرح ضائع کرنا ناقابلِ معافی جرم ہے۔ پشاور بورڈ کی انتظامیہ کو جواب دہ ٹھہرانا ہوگا کہ اتنے ناقص نتائج کیوں مرتب کیے گئے؟ اس غفلت اور مجرمانہ لاپرواہی کا فوری احتساب ہونا چاہیے ۔انہوں نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے نوٹس لینے کی اپیل کی اور کہا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیںاور بورڈ کے ذمہ داران کو فوری برطریف کیا جائے ۔والدین کا کہناہے کہ صوبے میں پی ٹی آئی حکومت ہے اور وزیر اعلی علی امین گنڈاپور اور گورنر فیصل کریم کنڈی مکمل طورپر خاموش ہیں جبکہ طلبا وطالبات کی محنت ضائع ہوئی ہے اور مستقبل دائو پر لگ گیا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ طلبا کو ریلیف دینے کے لئے پشاور بورڈ کیخلاف فوری کارروائی کی جائے ورنہ پی ٹی آئی صوبے میں مزید مقبولیت کھو دے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی