i پاکستان

ہر وزارت کی کارکردگی ہر دو ماہ بعد جانچی جائے گی، شہبازشریفتازترین

July 16, 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی ترقی کے لیے حکومت تمام تر اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، اب ہر وزارت کی کارکردگی ہر دو ماہ بعد باقاعدگی سے جانچی جائے گی، جہاں اچھی کارکردگی پر وزارتوں کو شاباش دی جائے گی، وہیں کوتاہی یا غفلت پر تادیبی کارروائی سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا، کسی کو جھوٹا تاثر قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، صرف حقیقی کارکردگی ہی معیار ہو گی۔ ان خیالات کااظہار وزیر اعظم نے بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں امن وامان کی صورتحال سمیت اہم ملکی معاملات سے متعلق غور کیا گیا۔ وزیر اعظم نے محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں مجالس اور جلوسوں کے پرامن انعقاد پر وزرائے اعلی، وزیر داخلہ محسن نقوی اور متعلقہ اداروں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ قومی اتحاد، وحدت اور بھائی چارے کا مظہر ہے ۔ محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کا پر امن ماحول میں انعقاد وفاقی وزیر داخلہ،صوبائی اور آزاد کشمیر کی حکومتوں کے بہترین انتظامات سے ممکن ہوا، قومی وحدت، اتحاد اور بھائی چارے سے ہی امید افزا صورتحال بنی۔وزیراعظم نے حالیہ بارشوں اور ان کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصانات کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ انہوں نے این ڈی ایم اے سے تفصیلی بریفنگ لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے اب ایک جاندار ادارہ بن چکا ہے لیکن بدقسمتی سے بارشوں سے پورے پاکستان میں انسانی جانیں ضائع ہو گئیں

بالخصوص سوات میں انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا، ہمیں اس واقعے سے سبق سیکھنا چاہیے اور آئندہ کیلئے موثر اقدامات کے لیے پوری تیاری کرنی چاہیے۔ وزیراعظم نے معیشت سے متعلق خوش آئند پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے حکومت تمام تر اداروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہماری کابینہ کو ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر گیا ہے، اب ہر 2 ماہ بعد ہر وزارت کی کارکردگی کو جانچیں گے، اچھے نتائج پر شاباش دیں گے اور خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے اور اس کے لیے میں کسی تادیبی کارروائی سے بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔انہوں نے متنبہ کیا کہ دوٹوک الفاظ میں کہنا چاہتا ہوں کہ کسی کو جھوٹا تاثر پیدا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، صرف کارکردگی اور قوم کی خدمت ہی ترجیح ہے، جو معیار پر پورا اترے گا وہ ہمارے سروں کا تاج ہو گا اور جو معیار پر پورا نہیں اترا اسے احساس دلائیں گے۔وزیراعظم نے مزید کہا ہے کہ احسن اقبال پر سالانہ ترقیاتی پروگرام کے حوالے سے بڑے سوالات اٹھ رہے تھے لیکن انہوں نے حیرانی میں مبتلا کیا ہے کہ سالانہ ترقیاتی اخراجات کا بجٹ 10 کھرب روپے سے بڑھ گیا ہے جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی