سوات سانحے کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں غفلت اور کوتاہی کے مرتکب محکمہ ایری گیشن خیبرپختونخوا کے ذمہ دار افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا آغازکردیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سیکرٹری ایری گیشن نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو خط ارسال کیا جس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی معائنہ ٹیم کی انکوائری رپورٹ میں غفلت کے مرتکب افسران و اہلکاروں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے جب کہ خط میں محکمانہ کارروائی کے لیے دو افسران کے نام مانگے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق محکمہ ایری گیشن کے 3 افسران سمیت 5 افراد کو غفلت اور کوتاہی کا ذمہ دار قرار دیا گیا جن میں پروجیکٹ ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، ایگزیکٹیوانجینئر، گیج ریڈر، کنسلٹنٹ اور کنٹریکٹرشامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خوازہ خیلہ میں گیج اسٹیشن کا ریڈرپانی کے اخراج کی بروقت ریڈنگ میں ناکام رہا، رپورٹ میں گیج ریڈرز اسٹاف کی کمی کو بھی دیکھنے اور ارلی وارننگ سسٹم کے غیر فعال ہونے کی بھی انکوائری کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایڈوائزری اورالرٹس جاری ہونے کے باجود پی ڈی ایم اے یا ضلعی انتظامیہ سے کوآرڈینشن نہیں کی گئی جب کہ سائٹ پرحفاظتی سائن، وارننگ یا سیفٹی کارڈنز موجود نہیں تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیلاب کو روکنے کے لیے فلڈ پروٹیکشن وال مکمل طورپرنہیں بنائی گئی جب کہ مون سون سیزن کے دوران عارضی بند غیرمحفوظ میٹریل سے بنایا گیا جو انجینئرنگ اور سیفٹی پروٹوکولز کی سنگین خلاف ورزی ہے۔رپورٹ کے مطابق پانی کے بہا کو موڑنے کے لیے عارضی بند بنایا گیا جس سے سیاحوں کو دریا کے خشک ہونے کا تاثر ملا اور وہ وہاں چلے گئے، بند ٹوٹنے کے ساتھ ہی پانی کا بہا ئوتیز آیا اورسیاح پھنس کر رہ گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی