i پاکستان

ثقافتی تبادلے کا فروغ، پاکستانی کتابوں کو چین میں باضابطہ طور پر ریلیز کرنے کا اعلانتازترین

December 01, 2022

چین کے شہر سیچوان میں تیانفو کتاب میلے کے دوران پاکستان سے دو درآمدی کتابوں کو چین میں باضابطہ طور پر لانچ کرنے کا اعلان کر دیا گیا کتاب کی ریلیز چینی قارئین کے لیے پاکستانی خواتین کے ادب کا پہلا سفر ہوگا۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق دو ناول آئی کین اسٹل لائیو لائیک دی ونڈ (I Can Still Live Like the Wind) اور پاکستانی وومنز رائٹنگ اینڈ جینٹ (Pakistani Women's Writing'' and ''Ginat'')دونوں ہی خواتین کے نقطہ نظر سے لکھے گئے ہیں۔ یہ سی پی سی سنٹرل کمیٹی کے پبلسٹی ڈیپارٹمنٹ کے 'پلان فار ٹرانسلیشن آف ایشین کلاسک ورکس' کے تحت پاکستان سے درآمد کی گئی کتابوں کی پہلی کھیپ ہیں۔ اس منصوبے کا مقصد ایشیائی ممالک کو ایک دوسرے کے بارے میں اپنی تفہیم کو گہرا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے، اور اقوام کو ثقافتوں کا اشتراک کرنے اور ایک دوسرے سے بصیرت حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کرنا ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق تیانفو کتاب میلے کے دوران 'پاکستان میں ہم عصر خواتین کا ادب اور ثقافت' کے عنوان سے ایک وارم اپ فورم کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد چینی قارئین کو پاکستانی ثقافت اور خواتین کی تحریروں کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد فراہم کرنا تھا۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق سیچوان یونیورسٹی کے چائنا سینٹر فار ساؤتھ ایشیا اسٹڈیز کے محقق ژاؤ جیانمی نے وارم اپ فورم کے دوران کہا کہ قدیم تہذیب کی جائے پیدائش میں سے ایک کے طور پر پاکستان کی ایک بھرپور تاریخ اور ثقافتی ورثہ ہے۔ یہ دونوں کتابیں قارئین کو پاکستانی شاعری اور ادب کی جمالیات کے ذریعے ثقافتی سفر پر لے جاتی ہیں۔ یہ کتابیں چینی قارئین کے لیے ایک گیٹ وے کا کام بھی کر سکتی ہیں۔ اسلامی ثقافت کو بہتر طور پر سمجھیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق 'آئی کین اسٹل لائیو لائیک دی ونڈ: پاکستانی خواتین کی تحریر' کے چیف ایڈیٹر ڈینگ ایلی نے کہا کہ اس مجموعے میں شامل کہانیاں زیادہ تر پاکستان میں عام لوگوں کی روزمرہ کی زندگی سے متعلق ہیں، اور لکھنے کا انداز شاندار ہے، پاکستان میں جدید خواتین لکھاری کے مشاہدات اور خیالات کا اظہار کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کتاب کی اشاعت کا مقصد چین اور پاکستان کے درمیان ادبی رابطے کو فروغ دینا اور چینی قارئین کی پاکستانی خواتین کے ادب کو سمجھنے کی خواہش کو پورا کرنا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی