i پاکستان

پاکستان پہلی بار امریکا سے تیل درآمد کرے گا، سینرجیکو نے معاہدہ کرلیاBreaking

August 01, 2025

پاکستان کی سب سے بڑی ریفائنری سینرجیکو اکتوبر میں وِٹول سے 10 لاکھ بیرل تیل درآمد کرے گی، یہ پاکستان کی جانب سے امریکی خام تیل کی پہلی خریداری ہے جو ایک تاریخی تجارتی معاہدے کے بعد ممکن ہوئی ہے۔کمپنی کے وائس چیئرمین اسامہ قریشی نے خبر رساں دارے رائٹرز کو بتایا کہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) لائٹ کروڈ کارگو اس ماہ ہیوسٹن سے لادا جائے گا اور توقع ہے کہ اکتوبر کے وسط میں کراچی پہنچ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ وٹول کے ساتھ ہمارے جامع معاہدے کے تحت ایک ٹیسٹ اسپاٹ کارگو ہے، اگر یہ تجارتی طور پر موزوں اور دستیاب ہوا تو ہم کم از کم ہر ماہ ایک کارگو درآمد کر سکتے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ یہ شپمنٹ ری سیل کے لیے نہیں ہے۔اسامہ قریشی نے بتایا کہ یہ معاہدہ کئی ماہ کی مذاکراتی کوششوں کے بعد طے پایا جو اپریل میں شروع ہوئی تھیں، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کی درآمدات پر 29 فیصد محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔جمعرات کو پاکستان نے امریکا کے ساتھ ہونے والے تجارتی معاہدے کو سراہا، جو اس کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے اور کہا کہ اس معاہدے سے سرمایہ کاری بڑھے گی، وائٹ ہاس نے جمعرات کو ہی اعلان کیا تھا کہ امریکا پاکستان سے درآمدات پر 19 فیصد محصول وصول کرے گا۔اسامہ قریشی کے مطابق اپریل میں محصولات کی دھمکی کے بعد پاکستان کی وزارتِ خزانہ اور وزارتِ پٹرولیم نے مقامی ریفائنریز کو امریکی تیل درآمد کرنے کی ہدایت کی، وٹول نے فوری طور پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

چین کا قریبی اتحادی پاکستان، ٹرمپ کی جانب سے محصولات کی دھمکی کے بعد امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر بنا رہا ہے، اسلام آباد نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی ختم کرنے میں امریکی سفارتی کردار کا کریڈٹ دیا ہے اور ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔تیل پاکستان کی سب سے بڑی درآمد ہے اور 30 جون 2025 کو ختم ہونے والے مالی سال میں اس کی مالیت 11.3 ارب ڈالر رہی، جو کل درآمدی بل کا تقریبا پانچواں حصہ ہے۔یہ معاہدہ پاکستان کو خام تیل کے ذرائع متنوع بنانے اور مشرقِ وسطی کے سپلائرز پر انحصار کم کرنے میں مدد دے گا، جو اس وقت تقریبا تمام تیل فراہم کرتے ہیں۔اسامہ قریشی نے کہا کہ ڈبلیو ٹی ایف کا ریفائننگ مارجن خلیجی گریڈز کے برابر ہے اور اس میں کسی قسم کی ملاوٹ اور ریفائنری میں کسی تبدیلی کی ضرورت نہیں ہے۔سینرجیکو یومیہ ایک لاکھ 56 ہزار بیرل خام تیل ریفائن کر سکتی ہے اور کراچی کے قریب ملک کا واحد سنگل پوائنٹ مورنگ ٹرمینل چلاتی ہے جو اسے بڑے جہاز سنبھالنے کے قابل بناتا ہے جبکہ پاکستان کی دیگر ریفائنریاں ایسا نہیں کر سکتیں۔کمپنی کا منصوبہ ہے کہ اگلے 5 سے 6 سال میں دوسرا آف شور ٹرمینل بھی لگایا جائے تاکہ زیادہ یا بڑے کارگوز سنبھالے جا سکیں اور ریفائنری کو اپ گریڈ کیا جا سکے۔یہ ریفائنری فی الحال کمزور مقامی طلب کے باعث 30 سے 35 فیصد اوسط صلاحیت پر چل رہی ہے لیکن تیل کی مصنوعات کی کھپت میں اضافے کیلئے پرامید ہے۔اسامہ قریشی نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ جیسے جیسے مقامی طلب بڑھے گی اور مقامی پیداوار کو درآمدی ایندھن پر فوقیت دی جائے گی، ریفائنری کے چلنے کی شرح بھی بڑھے گی۔ٹرمپ نے بدھ کو کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ مل کر اس کے تیل کے وسیع ذخائر کی ترقی میں بھی تعاون کرے گا، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی